لاہور: (ویب ڈیسک) وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کی ویریفکیشن بہت ضروری ہے، مردم شماری نوٹیفائی ہونے سے مزید تنازعات جنم لیں گے، بلوچستان کے دوست کہہ رہے ہیں ہماری آبادی کو صحیح نہیں گنا جاتا، مردم شماری میں سب سے بڑا اعتراض کراچی کی آبادی کا تھا، چاہتے ہیں چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتی عمل سے نااہل کیا جائے اور سزا ہو۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نو اگست کی رات اسمبلی تحلیل کر دیں گے، کسی سازش کے تحت الیکشن ملتوی نہیں ہوں گے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ حکومت 3 ماہ کی چھٹی پر چلی جائے، بینظیر بھٹو کی شہادت کے ڈھائی، 3 ماہ بعد الیکشن ہوئے تھے، ملک میں دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے، صوبوں کو جو دے دیا گیا وہ واپس نہیں لیا جا سکتا۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا ہے کہ صوبے ریونیو کلیکشن مزید بہتر کریں، ریونیو کلیکشن کا نظام تباہی کر رہا، ٹیکس لینے میں زیادتی ہو رہی ہے، ٹیکس لینے والا 50 ہزار کیلئے لاکھ کی جگہ 10 لاکھ نوٹس کا کہتا ہے، ہماری پارٹی نے اسحاق ڈار کا نام نگران وزیر اعظم کیلئے نہیں دیا، اسحاق ڈار، رضا ربانی سمیت کسی سیاستدان کا نام ہو سکتا ہے، ٹیکنوکریٹ کبھی نیوٹرل نہیں ہوتے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم سیاست دان کو ہونا چاہیے، ہم نے جو نام دینے ہیں وہ سب دیکھ بھال کر دینے ہیں، راجہ ریاض مہر لگا دیں گے تو اتحادی نگران وزیر اعظم کے معاملے کا جائزہ لیں گے، راجہ ریاض فیصل آباد میں اچھے امیدوار ہیں، ان پر کوئی الزام نہیں، پنجاب کی 140 سیٹیں ہیں جو 275 کے ہاؤس میں سادہ اکثریت سے زیادہ بنتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پنجاب الیکشن پہلے ہو جاتا تو یہ عام انتخابات کو بے معنی کر دیتا، یہ لوگ کے پی میں نہیں، صرف پنجاب میں الیکشن کرانا چاہتے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی پنجاب میں الیکشن کرا کر ملک کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی سیاست میں فتنے، فساد کے طور پر نمودار ہوا، وہ مخالفین کو ختم کرنا چاہتا تھا، کہتا تھا مخالفین سے بات کرنے سے بہتر ہے مرجاؤں۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرنے سے بہتر ہے کیسز میں ان کا ٹرائل ہو، اس نے ملک کی سیاست کو تباہ کر دیا، سانحہ 9 مئی پر لوگوں کو معافی مانگنی چاہیے، چیئرمین پی ٹی آئی نے آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کی، ان کا کیس فوجی عدالت میں چلے گا، ان پر آرمی ایکٹ کے علاوہ کوئی دوسرا جرم نہیں لگتا، انہوں نے جو جرم کیا اس کی سزا بھگتیں گے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے 9 مئی واقعات میں حصہ نہیں لیا وہ الیکشن لڑیں، نواز شریف کو اسٹیبلشمنٹ نے نکالا تھا، ان کو نہ نکالا جاتا تو ہمارے گلے میں پھندا نہ لگتا، نواز شریف بات نہیں مانتے تھے اس لیے اسٹیبلشمنٹ چیئرمین پی ٹی آئی کو لائی، نواز شریف الیکشن سے ڈیڑھ ماہ قبل وطن واپس آئیں گے ان کے وطن آنے پر بھرپور استقبال کیا جائے گا، نواز شریف عوام کے سامنے اپنا پروگرام رکھیں گے۔