اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی میری عدالت موجودگی سے خائف ہو گئے، کل ان کے وکلا نے عدالت پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی، جج کی طرف اشارے کیے گئے، ڈرایا دھمکایا گیا، شکر کریں ہم نے آپ پر ایف آئی آر نہیں کرائی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بنیادی طور پر ایک وکیل ہوں اور بار کا ممبر ہوں، کہا گیا عطا تارڑ کی ایک آڈیو آئی ہے، یہ آڈیو میرا ایک وائس نوٹ ہے میرے وکلا کیلئے، میں نے آڈیو میں کہیں یہ نہیں کہا کہ پی ٹی وی پر حملہ کرنا ہے، توشہ خانہ کا کیس صرف ای سی پی کا کیس نہیں ہے، سپیکر قومی اسمبلی نے ایک ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا تھا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم اس کیس کے مدعی ہیں، اگر مدعی کے عدالت میں آنے پر اعتراض ہے تو پھر یہ ایک خوف ہے، چیئرمین پی ٹی آئی 2 پیشیوں پر آئے جبکہ میں 70 پیشیوں پر موجود تھا، چیئرمین پی ٹی آئی گزشتہ 11 ماہ میں صرف 2 پیشیوں پر آئے، سنسنی پھیلائی گئی جیسے مجھ سے کوئی ناقابل معافی گناہ سرزد ہوا ہے، یہ کہتے ہیں عطا تارڑ حملے کا منصوبہ بنا کر آیا تھا۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ان کو ڈر ہے کہ اب چوری سامنے آگئی ہے، ہم آپ سے توشہ خانہ کا حساب لے کر رہیں گے، آپ کو کس نے کہا توشہ خانہ کے تحائف اہلیہ کے پاس رکھوائیں، چوری ہوئی ہے ڈاکہ ڈالا ہے، ڈکلیئر نہیں ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی صاحب جرائم تو کئی ہیں آپ چاہے اب عطا تارڑ کو دہشتگرد قرار دیں، مہربانی کرکے توشہ خانہ کی چوری کا حساب ضرور دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا نام بگاڑنے سے کچھ نہیں ہوگا، کل آپ نے توشہ خانہ سے توجہ ہٹانے کیلئے میرے حوالے سے باتیں کیں، چوری کا جواب دیں میرے ساتھ وکیل ساتھیوں کی تعداد مت گنیں، میں تو ہر کیس میں موجود ہوتا ہوں، میں ہر کیس میں آتا رہوں گا کیونکہ ہم پرامن لوگ ہیں، آپ کے ذہنی توازن کیلئے ڈاکٹرز کا ایک بورڈ تشکیل دیا جانا چاہیے، آپ یہ جنگ ہار چکے، ہار تسلیم کرلیں۔