اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ٹیلی فون پر بات چیت کی، وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بلیک سی گرین انیشیٹو (بی ایس جی آئی) کو روکنے اور دنیا بھر میں غذائی افراط زر پر اس کے اثرات کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ سال بی ایس جی آئی معاہدے کو حتمی شکل دینے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے مثبت کردار کی تعریف کرتے ہوئے انہیں درخواست کی کہ وہ تعمیری بات چیت کے ذریعے اس اقدام کو بحال کرنے کے لیے اپنی مصروفیات جاری رکھیں جو تمام فریقوں کے خدشات کو دور کرے۔
وزیر خارجہ نے یورپ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے بار بار ہونے والے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی کوششوں کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو وزیر اعظم بنیں گے تو پورے ملک میں گھر دینگے، شرجیل میمن
انہوں نے اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان سے نمٹنے کے لئے ایک جامع حکمت عملی اور ایکشن پلان تشکیل دے کر اقوام متحدہ کی سطح پر اجتماعی کارروائی پر زور دیا۔
بلاول بھٹو اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کے تناظر میں اقوام متحدہ کے ساتھ پاکستان کے جاری تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل کو سندھ میں سیلاب سے متاثرہ خواتین کو "لینڈ ٹائٹلز" کی فراہمی کے لیے شروع کیے گئے حالیہ منصوبے سے بھی آگاہ کیا۔