اسلام آباد: (دنیا نیوز) ہائر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل 2023 ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا گیا، وفاقی وزیر تعلیم نے اراکین (رضا ربانی، مشتاق احمد) کی پیش کردہ ترامیم مان لیں۔
اراکین کمیٹی نے چیئرمین ایچ ای سی کی مدت تعیناتی 4 سال کرنے کی ترمیم پیش کی، مجوزہ بل کی سیکشن 10 اور 10 اے میں بھی ترامیم کی سفارش کی گئی ہے، اراکین کمیٹی نے چیئرمین ایچ ای سی کے فیڈرل منسٹر کے سٹیٹس کو تبدیل کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ آمر کی اختراع تھی جسے ختم کیا گیا ہے۔
رکن کمیٹی جام ماہتاب حسین داہر نے کہا کہ ایچ ای سی کو مضبوط بنانا ہوگا تا کہ ہم کوالٹی ایجوکیشن کی طرف جا سکیں، ہمارے پاس ڈگریز اور ڈگریاں بانٹنے والوں کی بہتات ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم نے چیئرمین ایچ ای سی کی مدت تعیناتی کا دورانیہ چار سال کرنے کی تجویز کی حمایت کر دی، انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے مادر پدر آزاد ہو چکے ہیں، وزیر اعظم درجہ چہارم کا ملازم نہیں رکھ سکتا۔
چیئرمین ایچ ای سی نے کہا کہ سعودیہ نے ہر وائس چانسلر کو وزیر مملکت کے برابر عہدہ دیا ہوا ہے، ہم نے اب جو پریکٹس شروع کر رکھی ہے یہ پہلے پنجاب میں ہو چکی ہے، جب سر میں درد ہو تو گلا نہیں کاٹنا چاہیے۔
ایچ ای سی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم خودمختاری کی بات کرتے ہیں، موجودہ بل سے ہر چیز واپس سیکشن افسر کے پاس چلی جائے گی، گلہ ہے کہ بل کی تیاری میں آن بورڈ نہیں لیا گیا۔
اس موقع پر رضا ربانی نے کہا کہ یونیورسٹیز کی سینیٹ کو وائس چانسلر چیئر کرتا ہے، اس بل پر ہمیں آن بورڈ نہیں لیا گیا، اُردو یونیورسٹی بل میں سینیٹ اور سنڈیکیٹ میں اکیڈیمیا کے تین نمائندے شامل کئے جائیں۔