اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو جیل میں بدبودار کمرے میں رکھا گیا ہے، ان کو جو کھانا دیا جا رہا ہے اس پر بھی شکوک و شہبات ہیں، اے کلاس قانون کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کا حق ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شعیب شاہین نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے سب نے مزید ڈٹ کر کھڑے ہونا ہے، ہم غلامی قبول نہیں کریں گے، بشریٰ بی بی کا کمرہ توڑ کر پولیس اندر داخل ہوئی، ان کا موبائل بھی پولیس ساتھ لے گئی، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا 100 سے زائد لوگ گھر کے اندر داخل ہوئے، کل دو جگہوں کے الیکشن نے بتا دیا عوام کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، کل صبح فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ جائیں گے، جب فیصلہ زیر سماعت ہو تو الیکشن کمیشن پارٹی چیئرمین سے نہیں ہٹا سکتا، چیف الیکشن کمشنر غیر آئینی کام کر رہا ہے، آئین کی خلاف ورزی پر انہیں فوری مستعفی ہو جانا چاہیے، سپریم جوڈیشل کونسل میں چیف الیکشن کمشنر کے ایکٹ کو چیلنج کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے چیئرمین قاسم کے ابو ہیں اور رہیں گے: شاہ محمود قریشی
انہوں نے کہا کہ فاشسٹ حکومت لندن پلان پر عملدرآمد چاہتی ہے، آج ہمارا ملک بے آئین ہو چکا ہے، گلگت بلتستان، کشمیر میں لوٹا کریسی کے ذریعے حکومتیں بنائی گئیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے خلاف تین ہزار جگہوں پر احتجاج ہوئے، فیصلہ سنانے والا جج لندن بھاگ گیا، ہمیں سنے بغیر فیصلہ دیا، انصاف کی کرسی پر بیٹھ کر بے ایمانی کرنے والوں کو جواب دینا ہو گا۔
شعیب شاہین نے کہا کہ آئین و قانون کے مطابق تحائف لینے پر فاشسٹ حکومت اور متعصب جج نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل بھیج دیا، جنہوں نے خلاف ضابطہ گاڑیاں لیں ان کو مقتدر حلقوں نے حاکم بنا دیا، چیئرمین پی ٹی آئی دور میں بجلی کا فی یونٹ 14 اور آج 55 روپے کا ہو چکا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا آئین، قانون کی بالادستی کیلئے تحریکیں چلانے والے بے آئین ملک میں کدھر ہیں؟، پیپلز پارٹی آئین کی گولڈن جوبلی منا رہی تھی ان کو آئین کی برسی منانی چاہیے، کل ورکرز کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، ہم انتقامی کارروائیوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔