اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کی تشکیل آئین کی سکیم اور الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
اپنے ایک بیان میں سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ نگران حکومت اور کابینہ کا مینڈیٹ صرف روز مرہ معاملات تک محدود ہے، نگران حکومت کے مینڈیٹ میں پارلیمنٹ کے منظور کردہ قوانین کا جائزہ شامل نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹر رضا ربانی نے نگران وزیراعظم کو غیر معمولی اختیارات دینے کی مخالفت کر دی
انہوں نے کہا کہ تشکیل کردہ کابینہ کمیٹی میں 5 وفاقی وزراء اور اٹارنی جنرل سمیت 4 خصوصی مدعو کردہ افراد شامل ہیں، تشکیل کردہ کابینہ کمیٹی کے 4 ٹی او آرز ہیں، کمیٹی کو حال میں ہی پارلیمنٹ سے منظور شدہ قوانین کا جائزہ لینے کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔
رضا ربانی نے کا کہنا تھا کہ کمیٹی کو مینڈیٹ دیا گیا ہے کہ وہ جائزہ لے کہ حالیہ قانون سازی آئین کے مطابق تھی، موجودہ قوانین سے متصادم تو نہیں، کمیٹی کو مینڈیٹ دیا گیا ہے کہ جائزہ لیں کہ پارلیمنٹ کو قوانین منظور کرنے کا اختیار تھا، کمیٹی کو عدلیہ کا کردار دے دیا گیا ہے۔
رہنما پیپلز پارٹی رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ ایک غیر منتخب حکومت پارلیمنٹ کی آئینی اہلیت پر فیصلہ سنائے گی، اس کمیٹی کی تشکیل سے نگران حکومت کے ارادوں پر سنگین سوال اٹھ رہے ہیں۔