اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین تحریک انصاف کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کی تعیناتی بارے متضاد خبریں زیر گردش ہیں، نوٹیفکیشن کے مطابق ان کو آفیسر ان سپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) بنا دیا گیا جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے خود ایف آئی اے میں اپنے تبادلہ کے لیے درخواست دی تھی۔
ہمایوں دلاور کو او ایس ڈی بنانے کی منظوری چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے دی، ایڈیشنل رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کو اسلام آباد ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سیشن جج ہمایوں دلاور کو او ایس ڈی بنانے اور تنزلی کے حوالے سے چلنے والی خبر جھوٹی اور بالکل بے بنیاد ہے۔
اصل میں حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی ٹرولز اور ورکرز کی طرف سے معزز جج کو مسلسل دھمکیاں دی جا رہی تھیں اور سوشل میڈیا پر ان کے اور انکی فیملی کے خلاف گھٹیا پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا جس کی وجہ سے معزز جج نے خود ایف آئی اے میں ٹرانسفر کی درخواست کی تھی جس کی وجہ سے ان کی اپنی درخواست پر انہیں وہاں ٹرانسفر کیا جا رہا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے 17 اگست کو رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کو درخواست بھیجی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیس کے فیصلے کے بعد میرے خلاف سوشل میڈیا پر مہم شروع کی گئی ہے۔
درخواست میں انہوں نے کہا کہ پوری دنیا سے مختلف افراد کی طرف سے تھریٹس موصول ہوئے، میرے بچوں کو اسکول جانے میں مشکلات اور ناخوشگوار صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، تمام تر صورتحال کے پیش نظر درخواست ہے کہ میرا تبادلہ سپیشل کورٹس یا پھر ہائیکورٹ میں کر دیا جائے۔
واضح رہے کہ جج ہمایوں دلاور نے 5 اگست کو توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد سے وہ اٹک جیل میں قید ہیں۔