اسلام آباد: (دنیانیوز) سائفر کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم کی گئی خصوصی عدالت میں سائفر گمشدگی کیس کی سماعت ہوئی جس میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کے روبرو پیش کردیا گیا۔
عدالت میں سپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور اور ایف آئی اے کے وکیل ذوالفقار نقوی جبکہ شاہ محمود قریشی کے وکیل شعیب شاہین اور بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔
ایف آئی اے سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقارنقوی نے دلائل کا آغاز کردیا ، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے شاہ محمود قریشی کی تفتیش کے حوالے سے ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ دو دن میں کیا تفتیش کی؟ تفتیش کی پراگریس کے بارے میں بتائیں؟ ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
شاہ محمود قریشی نے عدالت میں درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کردی جس پر عدالت نے 2ستمبر کے لیے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دلائل طلب کرلیے۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے شاہ محمود قریشی کے وکلاء کو جیل میں ملاقات کی اجازت دےدی ، جیل میں شاہ محمود قریشی سے وکلاء بابراعوان اور آمنہ علی آج ملاقات کریں گے۔