بھارتی ہندو توا پالیسی سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں، نگران وزیراعظم

Published On 21 September,2023 10:45 pm

نیویارک: (دنیا نیوز) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ بھارتی ہندو توا پالیسی سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے معروف تھنک ٹینک کونسل آف فارن ریلیشنزسے خطاب کرتے ہوئے کہا نگران حکومت کا مینڈیٹ ہے کہ آزادانہ اور غیرجانبدار انتخابات کا عمل مکمل کرائے، الیکشن کمیشن کے مطابق آئندہ عام انتخابات جنوری میں ہوں گے، پاکستانی چند مہینوں میں نئی حکومت کا انتخاب کریں گے، پاکستان میں رجسٹرتمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی مکمل آزادی ہے، اس حوالے سے کوئی کنفوژن نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلی کا سامنا، چیلنجز سے نمٹنا ترجیح ہے:نگران وزیراعظم

انوارالحق کاکڑ نے کہا موجودہ افغان حکومت کے ساتھ بعض معاملات پرتعاون کی فضا موجود ہے، کالعدم ٹی ٹی پی اور داعش کی بڑھتی ہوئی دہشت گردی عالمی امن کے لئے خطرہ ہے، افغانستان میں انسانی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی قوت برسوں موجود رہی، امریکا سمیت دنیا کی بڑی فوجی طاقتیں 20 سال تک افغان سرزمین پرموجود رہیں۔

نگران وزیراعظم نے کہا پاکستان میں یومیہ بنیاد پرہمارے بہادر فوجی اور عوام دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں، افغانستان میں پائیدارامن چاہتے ہیں، اگرافغانستان میں استحکام نہ آیا تو یہ ناصرف ہمسایہ ملکوں بلکہ عالمی امن کے لئے بھی چیلنج بن کرابھرے گا، ہمارے قومی شاعرعلامہ اقبالؒ نے افغانستان کو ایشیا کا دل قراردیا تھا، اگرکسی جسم کا دل خرابی کا شکار ہو تو اثرات پورے جسم پرپڑتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان حکومت امیروں سے ٹیکس لے اور غریبوں کو تحفظ دے: سربراہ آئی ایم ایف

انوارالحق کاکڑ نے کہا افغانستان میں مسلح گروہ 20 سال تک بیرونی طاقتوں سے لڑتے رہے، افغانستان کی تین نسلیں کئی دہائیوں سے پاکستان میں رہائش پذیر ہیں، افغانستان سے تعلقات میں بہتری کے حوالے سے پر امید ہوں، دنیا کی سیاسی تاریخ بتاتی ہیں کہ کسی بھی خطے میں حالات یکساں نہیں رہتے۔

نگران وزیراعظم نے مزید کہا ہندوتوا پالیسی کے تحت بھارت میں اقلیتیں خصوصی طور پر نشانے پر ہیں، ہندوتوا پالیسی سے نہ صرف بھارتی معاشرے بلکہ پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں، کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل بھی ہندوتوا پالیسی کی خطے سے باہر اثرات کی عکاسی ہے، ہر مہذب معاشرے میں اختلاف رائے بنیادی جزو ہوتا ہے، کسی بھی مہذب معاشرے میں ہندوتوا جیسی پالیسی قابل عمل نہیں ہوسکتی۔

یہ بھی پڑھیں: نگران وزیر اعظم کی ازبک صدر، ایم ڈی آئی ایم ایف اور بل گیٹس سے ملاقاتیں

انوار الحق کاکڑ نے کہا پاکستان میں تمام ہندو یاتریوں کو ان کے مقدس مقامات دیکھنے کی مکمل آزادی ہے، چین کے ساتھ پاکستان کے سٹرٹیجک تعلقات ہیں، پاکستان اور چین کا متعدد علاقائی اورعالمی امور پر یکساں مؤقف ہے، پاکستان اورامریکا کے درمیان تجارت کو فروغ دیا جائے گا، دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے، بیرونی سرمایہ کاری کے لئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

نگران وزیراعظم نے کہا مختلف سکالرشپ پروگرام کے تحت پاکستانی طلبہ امریکا کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیرتعلیم ہیں، تقریباً 10 لاکھ پاکستانی امریکا میں مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، کرونا کی وجہ سے کروڑوں لوگوں کی زندگیاں متاثرہوئیں، پاکستان گزشتہ سال آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد بحالی کے لیے کوشاں ہے۔

انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا سبب بننے والے ملکوں میں شامل نہ ہونے کے باوجود سب سے زیادہ متاثر ملک ہے۔