پشاور: (دنیا نیوز) جمعیت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آج ملک بھر میں یوم طوفان الاقصیٰ منانے اور کل پشاور میں ہونے والی مفتی محمود کانفرنس کو بھی فلسطینی بھائیوں کے حق میں بڑے مظاہرے میں تبدیل کرنے کا اعلان کر دیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سرزمین فلسطین پر آگ بھڑک اٹھی ہے، فلسطینی بچے، بوڑھے، خواتین اور عام شہریوں پر بمباری کی جا رہی ہے، مکانات، پانی پینے کے ذخائر اور ہسپتالوں پر بھی بمباری ہو رہی ہے، ہر مسلمان اپنے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں کھڑے ہو کر ان کے موقف کو تقویت دے۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان نے کہا کہ مسلم حکمران اپنے موقف سے ابہام نکال کر واضح کریں کہ اپنے فلسطینی بھائیوں اور ان کے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں، مسلم حکمران ان کے کھانے پینے اور رہائش کی ضروریات پوری کرنے کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل وحشی اور درندے کا کردار ادا کر رہا ہے، 75 سال سے عرب زمین پر قابض ہے، فلسطینی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ ایک جائز جنگ ہے لیکن امریکہ اور یورپ انسانی حقوق کو پامال ہوتے ہوئے تماشا دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا و یورپ انسانی حقوق کے قاتل کو سپورٹ دے رہے ہیں، نماز جمعہ کے بعد ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر مظاہرے کئے جائیں، یوم طوفان الاقصیٰ پر قوم باہر نکلے اور فلسطینی بھائیوں کو یقین دلائے کہ ہم آپ کے شانہ بشانہ ہیں، اجازت ملی تو مسلم جوان محاذ پر جانے کیلئے بھی تیار ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کل پشاور میں ہونے والی مفتی محمود کانفرنس اب فلسطینیوں کے حق میں بہت بڑے مظاہرے کی شکل اختیار کرے گی، پہلے سے زیادہ اہتمام سے اس کانفرنس میں شرکت کریں تاکہ ایک مضبوط اور طاقتور پیغام عالمی دنیا کو پہنچ سکے۔