میرے دل میں انتقام کی تمنا نہیں، خواہش ہے پاکستان خوشحال ہو جائے: نواز شریف

Published On 21 October,2023 07:06 pm

لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 4 سال بعد وطن واپس پہنچنے پر مینار پاکستان میں استقبالیہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے دل میں انتقام کی کوئی تمنا نہیں، بس یہی خواہش ہے کہ پاکستان خوشحال ہو جائے، آئندہ کسی کو اجازت نہ دینا کہ وہ ملک سے کھلواڑ کرے۔

نواز شریف لاہور ایئر پورٹ سے ہیلی کاپٹر پر جلسہ گاہ مینار پاکستان پہنچے، نواز شریف نے ہیلی کاپٹر سے اترنے کے بعد نماز ادا کی، شہبازشریف، اسحاق ڈار، حمزہ شہباز اور دیگر رہنماؤں نے بھی نمازپڑھی۔

 مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف گاڑیوں کے قافلے میں جلسہ گاہ پہنچے، نواز شریف کی گاڑی حمزہ شہباز چلا رہے تھے، جیسے ہی وہ سٹیج پر پہنچے تو پنڈال تالیوں اور نعروں سے گونج اٹھا، اس موقع پر آتشبازی کی گئی، جلسے کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن پاک اور نعت رسول مقبولؐ سے کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: نوازشریف قوم کا بیٹا، معمار پاکستان، ایک جنون اور جذبے کا نام ہے: شہبازشریف

 نوازشریف نے اپنی تقریر کا آغاز شعر سے کیا، انہوں نے کہا کہ "کہاں سے چھیڑوں فسانہ، کہاں تمام کروں"، آج 4 سال بعد آپ سے ملاقات ہو رہی ہے، آپ سے پیار کا رشتہ قائم و دائم ہے، اس رشتے میں کوئی فرق نہیں آیا، آپ کے چہروں پر پیار، خلوص دیکھ رہا ہوں، مجھے آپ لوگوں پر ناز ہے۔

قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ میرا آپ سے رشتہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے، نہ آپ نے نہ میں نے کبھی دھوکہ دیا، جب بھی موقع ملا دن رات پاکستان کے مسائل حل کیے، جب بھی موقع ملا کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا، جیلوں میں ڈالا گیا، ملک بدر کیا گیا، میرے خلاف جعلی کیسز بنائے گئے، سٹیج پر پوری لائن ہے جن کے خلاف جعلی کیسز بنائے گئے، مسلم لیگ (ن) کا جھنڈا کسی نے اپنے ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔

یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کو مٹانے والے کتنے آئے اور کتنے چلے گئے: مریم نواز

نوازشریف نے کہا کہ جب بھی موقع ملا عوام کی دن رات خدمت کی، مجھے یہ بتائیں کون ہے جو چند برسوں بعد نوازشریف کو آپ سے جدا کر دیتا ہے، ہم تو پاکستان کی تعمیر کرنے والے ہیں، اللہ کے فضل سے پاکستان کے لیے ایٹم بم بنایا، ہم نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، لوڈشیڈنگ ختم کی، جو پیار آپ کے چہروں پر ہے مجھے اس پر ناز ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء میں لوڈشیڈنگ عروج پر تھی، یاد ہے نا 20، 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، لوڈشیڈنگ کے عذاب کو ہم نے ختم کیا، میں نے سستی بجلی بنائی اور عوام کو سستے داموں بچایا، نوازشریف نے جلسے میں بجلی کا بل لہرایا اور کہا کہ بجلی کا بل ساتھ لے کر آیا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم نوازشریف 4 سال بعد پاکستان پہنچ گئے، قانونی دستاویزات پر دستخط

نوازشریف نے کارکنوں کے نعروں کا جواب "آئی لو یو ٹو" کہہ کر دیا، انہوں نے کہا کہ آپ کی محبت کو دیکھ کر سارے دکھ، درد بھول گیا ہوں، دکھ یاد بھی نہیں کرنا چاہتا، کچھ دکھ درد ایسے ہوتے ہیں جن کو بھلا نہیں سکتا، وہ کبھی نہیں بھرتے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کاروبار دوبارہ واپس آجاتے ہیں جدا ہونے والے دوبارہ نہیں آتے، آج گھر جاؤں گا تو بیگم کلثوم نہیں ملیں گی، یہ بہت بڑا زخم ہے جو کبھی نہیں بھرے گا، میرے والد، والدہ فوت ہوئے انہیں قبر میں نہ اتار سکا، اہلیہ فوت ہوئی تو قید میں خانے میں اطلاع ملی، کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جو کبھی نہیں بھرتے۔

یہ بھی پڑھیں: آج لاہور ثابت کرے گا کہ وہ پنجاب نہیں پاکستان کا دل ہے: حمزہ شہباز

نواز شریف نے کہا کہ اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کی میں نے منتیں کیں، جیل سپرنٹنڈنٹ سے کہا لندن میں میری بات کرا دو، جیل سپرنٹنڈنٹ نے میری بات نہیں کرائی، اس نے کہا فون کرانے کی اجازت نہیں ہے، میں نے کہا تمہیں کس کی اجازت درکار ہے، جیل میں میری چارپائی مشکل سے آتی تھی، جیل میں چھوٹی سی کرسی پر بیٹھتا تھا، ڈھائی گھنٹے بعد جیل سپرنٹنڈنٹ کے دوسرے افسر نے میری اہلیہ کی موت کی خبر سنائی۔

انہوں نے کہا کہ جیل کے افسر نے کہا اب مریم نواز کو اطلاع کرنے جا رہے ہیں، میں نے جیل کے افسر کو کہا کہ مریم نواز کو میرے پاس لاؤ، جیل میں مریم نواز سے ایک ہفتے میں ایک گھنٹہ ملاقات ہوتی تھی، میرے سیل کے پاس ہی مریم نواز کا کمرہ تھا، جب مریم نواز کو اطلاع ملی تو اس نے رونا شروع کر دیا اور بیہوش ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کی واپسی کا خیر مقدم کرتا ہوں: چودھری شجاعت

نواز شریف نے کہا کہ ایٹمی دھماکہ نہ کرنے پر کلنٹن نے 5 ارب ڈالر کی آفر کی، فارن آفس میں اس کا ریکارڈ موجود ہے، اس موقع پر نواز شریف کے منہ سے چیئرمین پی ٹی آئی کا نام نکل گیا، میں اس کا نام نہیں لینا چاہتا، میری ٹریننگ ایسی نہیں کہ اینٹ کا جواب پتھرسے دوں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کے لوگ ایک، ایک ارب ڈالر کی بھیک مانگتے تھے، اگر میں لینے والا ہوتا تو مجھے ایک، دو ارب ڈالر مل جاتے، پاکستان کی مٹی نے مجھے اجازت نہیں دی کہ پاکستان کے مفاد کے خلاف فیصلہ کرتا، ہم نے بھارت کے مقابلے میں ایٹمی دھماکے کیے، میری جگہ کوئی اور ہوتا تو کیا وہ امریکی صدر کے آگے بول سکتا تھا؟ کیا صرف اسی بات پر ہماری حکومتیں توڑ دی جاتی ہیں اور فیصلے سنائے جاتے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ میرے دورمیں روٹی 4 روپے اور آج کتنے کی ہے؟ اب روٹی 20 روپے کی ملتی ہے، مینار پاکستان میں تمام صوبوں کے لوگ موجود ہیں، میری حکومت میں روٹی 4 روپے کی تھی کیا اس لیے مجھے نکالا، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے فارغ کر دیا، یہ کہاں کا فیصلہ ہے، ملک آج بربادیوں کی حد تک چلا گیا، اب ملک کوواپس لائیں گے۔

قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ میرے دور میں پٹرول 60 روپے فی لٹر ملتا تھا، بتاؤ پھراس لیے نوازشریف کو اقتدار سے نکالا؟ میرے دور میں ڈالر 104 روپے اور آج 250 روپے سے زائد کا ہے، اسی لیے تو پاکستان میں مہنگائی کا طوفان ہے، میں نے اپنی حکومت میں ڈالر کو ہلنے نہیں دیا تھا۔

نواز شریف نے کہا کہ پتا نہیں اتنے ناشکرے کیوں ہیں، ملک اچھا بھلا ترقی کر رہا تھا، پہلی دفعہ 1991ء میں وزیراعظم بنا اگر وہ تسلسل رہتا تو آج ملک میں بےروزگاری، غربت نام کی کوئی چیز نہ ہوتی، آج غریبوں کو علاج کے لیے اپنی جائیدادیں نہ بیچنا پڑتیں، آج حالات اتنے مشکل ہیں لوگ بجلی کا بل دیں یا بچوں کا پیٹ بھریں، لوگ بجلی کے بل کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں، مہنگائی کا سلسلہ شہبازشریف دور سے پہلے شروع ہو گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کیا نوازشریف کو آپ نے اس لیے نکالا تھا؟ ہمارے دور میں ملک ایشین ٹائیگر بننے جا رہا تھا، ہم تو پاکستان کو جی 20 ممالک میں شامل کرانے لگے تھے، آج ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں، جو ممالک ہم سے آگے چلے گئے ان سے بھی آگے جانا ہے، آج 6 برسوں بعد کسی جلسے میں تقریر کر رہا ہوں، اس وقت دھرنے ہو رہے تھے لیکن ہم اپنا کام کر رہے تھے، پتا ہے ناں اس وقت کون دھرنے کر رہا تھا، دھرنوں کے باوجود نے ہم بجلی اور موٹرویز بنائیں۔

نوازشریف نے کہا کہ گلگت سے سکردو موٹرویز ہم نے بنائیں، لواری ٹنل کو بھی ہمارے دور میں بنایا گیا، گوادر سے کوئٹہ موٹروے ہم نے بنائی، پشاور سے اسلام آباد موٹروے ہم نے بنائی۔

انہوں نے کہا کہ نصراللہ خان کا میرے دور میں مئی 2016ء میں بجلی کا بل 1317 روپے تھا، نصراللہ خان کو اگست 2022ء میں بل 15 ہزار 687 روپے آیا، کیا بجلی مہنگی شہبازشریف نے کی تھی؟ بجلی تب سے مہنگی ہوئی جب سے مجھے نکالا گیا، شہبازشریف کی کوئی صفائی نہیں حقائق بیان کر رہا ہوں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کا جذبہ، پیار دیکھ کر اپنے سارے دکھوں کو ایک طرف کر رہا ہوں، مٹی کی محبت میں وہ قرض اتارے جو واجب بھی نہیں تھے، ہم کوشش کریں گے اللہ مشکلوں سے نکالے گا، "زخم اتنے لگے بھرتے بھرتے وقت لگے گا" ۔

نوازشریف نے کہا کہ میرے دل میں رتی برابر بھی بدلے، انتقام کی کوئی تمنا نہیں ہے، ایک ہی تمنا ہے قوم خوشحال ہو جائے، میری دعا ہے دل میں کبھی انتقام کی بات نہ آئے، "غالب ہمیں نہ چھیڑ پھر جوش عشق سے" ، ہمارے زخموں کو نہ چھیڑو، ورنہ اتنے آنسو نکلیں گے کہ طوفان آجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل میں میری آنکھوں کے سامنے مریم کو گرفتار کیا گیا، مریم کی چھوٹی بیٹی ماں کو گرفتار ہوتے دیکھ رہی تھی، میں اس مٹی کا رہنے والا ہوں، اتنا ظلم، حنیف عباسی، رانا ثنا اللہ کو گرفتار کیا بلکہ سزائے موت دینے کے چکر میں تھے۔

نواز شریف نے کہا کہ 1990ء سے لے کر آج تک یہاں تو ملک سے باہر یا جیل میں رہا یا مقدمات بھگتے، یہی 23 سال اقتدار میں ہوتا تو پاکستان جنت بن چکا ہوتا، ہم پھر ملک کو جنت بنائیں گے۔

قائد مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے اندر ایسا دور گزرا جس کا کوئی ایک منصوبہ بتا دو، انہوں نے نام لیے بغیر تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے پوچھتے ہیں ہمارا بیانیہ کیا ہے، ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو اورنج لائن، کراچی کی گرین لائن سے پوچھو، ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو چاغی کے پہاڑوں سے پوچھو، ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو غریب کے بجلی کے بلوں سے پوچھو، ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو پھر اخلاقیات سے پوچھو۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کی پگڑی اچھالنے والے نہیں، ہمارے جلسے میں کوئی ڈھول کی تھاپ پر ناچ، گانا نہیں ہو رہا، میری بات سمجھ گئے یا نہیں سمجھے؟، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو بےشمار چیلنجز کا سامنا ہے، اب کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، آئین کی روح کے مطابق متحد ہو کر مستقبل کا پلان بنائیں، آئین پر عملدرآمد کرنے والے ریاستی ادارے، جماعتیں، ریاست کے ستونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

نواز شریف نے کہا کہ اگر دنیا میں منفرد مقام حاصل کرنا ہے تو واحد حل مل کر کام کرنا ہو گا، اس کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، آئین پر عملدرآمد کرنے کے لیے سب کو اکٹھا ہونا ہو گا، ایک نئے سفر کے آغاز کی ضرورت ہے، آج طے کریں ایک نئے سفر کا آغاز کریں گے، 4 برس بعد میرا جوش و خروش ماند نہیں پڑا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ کس طرح کھویا ہوا مقام حاصل کرنا ہے، ہمیں ڈبل سپیڈ کے ساتھ دوڑنا اور ہاتھوں میں پکڑا کشکول ہمیشہ کے لیے توڑنا ہوگا، ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہو گا، قومی غیرت اور قومی وقار کو بلند کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بےروزگاری، غربت کا خاتمہ کرنا ہوگا، ہمیں ایک فعال فارن پالیسی بنانا ہوگی، ہمسایوں کے ساتھ لڑائی کر کے ترقی نہیں کر سکتے، سب کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا ہوں گے، کشمیر کے ساتھ تدبیر کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا، اگر مشرقی پاکستان علیحدہ نہ ہوتا تو آج دونوں میں اکنامک کوریڈور بن چکا ہوتا، مشرقی پاکستان والوں کو بوجھ کہا گیا آج وہی مشرقی پاکستان ترقی میں آگے نکل گیا۔

نوازشریف نے کہا کہ یہ ہمیں منظور نہیں ہے کہ ہم پیچھے چلے جائیں، ہم نے معاملات کو ٹھیک طریقے سے چلانا ہے، میرا دل زخموں سے چُور ضرور ہے، آج آپ کے ساتھ مل کر دعا کرتا ہوں میرے دل میں رتی بھر بھی انتقام کی خواہش نہیں دعا ہے اللہ ملک کی تقدیر بدل دے۔

انہوں نے کہا کہ میں دعا کرتا ہوں اللہ اس قوم کی تقدیر بدل دے، آپ سب نے میرے ساتھ مل کر دعا کرنی ہے، میری آرزو ہے ایک بدلا ہوا پاکستان دیکھوں، آج آپ لوگوں کو جگانے آیا ہوں، آگے بڑھو اور پاکستان کو سنبھالو اور آئندہ کسی کو اجازت نہ دینا ملک کے ساتھ کھلواڑ کر سکے، آج بہت صبر سے کام لیا، کوئی ایسی بات نہیں کی۔

نوازشریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ فلسطین کی مدد کرے، فلسطینیوں کو ظلم سے بچانا ہوگا، فلسطین میں ظلم کی مذمت کرتے ہیں، دنیا فلسطین کے معاملے پر انصاف سے کام لے، نوازشریف نے فلسطین کا جھنڈا سٹیج پر لہرا دیاِ، مریم نواز نے فلسطین کا جھنڈا نواز شریف کے ہاتھ میں تھمایا۔

قائد مسلم لیگ ن نے کہا کہ آج سوچا ہے کبھی کسی کی گالی کا جواب گالی سے نہیں دینا، نوجوان ملت کے مقدر کا ستارہ ہے، نوجوان اپنی زندگیوں کو منفی کاموں میں نہ گزاریں، راستہ کٹھن ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے، نوجوان میرے ساتھ مل کر بجلی کے ریٹ کو کم، ڈالر کو سستا، مہنگائی کم کریں گے، نوجوان میرے ساتھ ہے تو پھر "ستے ای خیراں ایں"۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اخراجات میں کمی، ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے، زراعت میں انقلابی اصلاحات، ملک کو آئی ٹی پاور بنانا ہے، ہم نے اداروں میں اصلاحات لانی ہے، ہمیشہ جو کہا ہے اس کو کر کے دکھایا ہے۔

نواز شریف نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہمارے حال پر رحم فرما اور ہمارے ملک میں خوشحالی کے اسباب پیدا کر، اللہ ہمیں مہنگائی سے نجات دلا، اللہ ہمارے گناہوں کو معاف فرما، اللہ ہم سے جو غلطیاں ہو گئیں جو گناہ ہوگئے معاف کر دے، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بھائی دل سے آمین کہنا۔

نوازشریف نے نام لیے بغیرچیئرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی تسبیح پڑھتا ہوں لیکن دوسروں کے سامنے نہیں پڑھتا، اس وقت تسبیح پڑھتا ہوں جب کوئی نہ دیکھ رہا ہو، "بغل میں چھری اور منہ میں رام رام" یہ مجھے نہیں آتا۔

نواز شریف نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ آپ لوگ بھی سومرتبہ درود ابراہیمی پڑھا کریں، ندامت کا ایک آنسو زندگی کے سارے گناہ دھو دیتا ہے، اللہ کو یاد کر کے ایک آنسو بہائیں اللہ تقدیر بدل دیتا ہے، اللہ تعالیٰ سب پر رحم فرمائے، اللہ تعالیٰ سب کو فرض شناس پاکستانی بنائے۔

Advertisement