پشاور: (دنیا نیوز) اے این پی کے رہنما ایمل ولی خان نے کہا کہ اسلام کے حصول کے نام پر پھر اسلام آباد کی لڑائی لڑی جارہی ہے۔
اے این پی کے رہنما ایمل ولی خان نے ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی ائی کے انتخابات میں اتنے لوگ نہیں تھے جتنے ہمارے سٹیج پر موجود ہیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد باچاخان نے اس ملک کو آباد کرنے کے لئے سب کو آواز دی، پشتونوں کی حقوق کے لئے جب بھی آواز اٹھائی تو بیرونی ایجنٹ کے الزامات لگے، اے این پی نے 11 ممبران اسمبلی کے زور پر چھوٹے صوبوں کو آئینی حقوق دلائے۔
اے این پی کے رہنما نے کہا کہ جو ٹکر کے لوگ ہونے کے دعوے کرتے تھے وہ ایک تھپڑ کے لوگ ثابت ہوئے، 18ویں ترمیم کا خاتمہ دراصل پاکستان کا خاتمہ ہے، اگر ملک کو بچانے کے لئے پشتونوں کے حقوق سے دستبرداری درکار ہوئی تو کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، 6 ہزارسے زائد میگاواٹ کی بجلی پیدا کرنے والے صوبے کو آدھی بجلی بھی نہیں دی جارہی۔
انہوں نے کہا کہ گندم پر اگر پہلا حق پنجاب کا ہے تو بجلی پرسب سے پہلا حق پختونخوا کا ہے، اگر ہمیں بجلی پر حق نہیں دیا جاتا تو پھر پشتونوں کو پنجاب کی بجلی بند کرنے کا حق حاصل ہے۔