اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی جس میں الیکشن کمیشن، الیکشن ٹریبونل کو فریق بنایا گیا ہے۔
اپیل میں مؤقف اختیار کیا کہ مجھ پر اعتراض اٹھایا گیا کہ لاہور ماڈرن آٹا مل میں میرے شیئر ہیں، جس فلور مل کا الزام لگایا گیا وہ ناصرف غیر فعال ہے بلکہ اس کے نام پر کوئی بینک اکاؤنٹ بھی نہیں کھولا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ اس فلور مل کے شیئر میں نے کبھی نہیں خریدے، غیر فعال فلور مل اثاثہ نہیں ہوتی، اس فلور مل کی بنیاد پر مجھے الیکشن لڑنے سے روکا نہیں جا سکتا۔
پرویز الہٰی نے درخواست میں مزید کہا کہ یہ اصول طے شدہ ہے ہر ظاہر نہ کرنے والے اثاثے پر نااہلی نہیں ہو سکتی، کسی اثاثے کو ظاہر نہ کرنے کے پیچھے اس کی نیت کا جانچنا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو شیئر میرے ساتھ منسوب کیے جا رہے ہیں ان کی کل مالیت 24 ہزار 850 روپے بنتی ہے، میں نے اپنے کل اثاثے 175 ملین روپے ظاہر کیے ہوئے ہیں، ان اثاثوں میں 57 ملین روپے سے زائد نقد رقم بھی ظاہر کی گئی ہے، میرے لیے اتنے معمولی شیئر نہ ظاہر کرنا بدنیتی قرار نہیں دی جا سکتی۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا 13 جنوری 2024 کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر مجھے الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔