لاہور: (ویب ڈیسک) ملک بھر میں قومی و صوبائی نشستوں پر کوئی بھی خواجہ سراجیت کر پارلیمنٹ نہ پہنچ سکا۔
حالیہ الیکشن میں ملکی تاریخ میں پہلی بار 13 خواجہ سراء بھی انتخابی دنگل میں شامل تھے،ان خواجہ سراؤں میں سے دو قومی جبکہ 11 صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر قسمت آزما تھے۔
انتخابی معرکے میں حصہ لینے والے خواجہ سراء امیدواروں میں فرزانہ ریاض این اے 33، آرزو خان پی کے 33، لبنیٰ پی پی 26، کومل پی پی 38، میڈم بھٹو پی پی 189، نایاب این اے 142، جب کہ ندیم کشش قومی اسمبلی اور عاشی، بلال خان بے بو پنجاب اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑ رہے تھے۔
وفاقی دارالحکومت سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ تعلیم یافتہ خواجہ سراء نایاب نے این اے 142 میں بھر پور انتخابی مہم چلائی لیکن ووٹرز کی حمایت نہ حاصل کر سکیں۔
پشاور کے حلقہ این اے33 میں فرزانہ ریاض نے بھی اپنی کمیونٹی کی آواز پارلیمان میں پہنچانے کیلئے انتخابی دنگل کے دوران بھر پور ڈور ٹو ڈور مہم چلائی لیکن وہ بھی نشست نہ جیت سکیں۔
اسی طرح آرزو خان پی کے 33، لبنیٰ پی پی 26، کومل پی پی 38، میڈم بھٹو پی پی 189، عاشی ، بلال خان بے بھی صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب نہ ہو سکے۔
انتخانی نتائج کے بعد خواجہ سراؤں کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی جمہوری نظام اور انتخابی عمل میں اپنا بھر پور حصہ ملایا ہے اور ثابت کیا ہے کہ خواجہ سراء بھی انسان اور اس معاشرے کے اہم رکن ہیں۔
انہوں نے مزید کہا خواہش ہے کہ پارلیمان میں ہماری بھی نمائندگی ہو، ہم ان تمام ووٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمیں ووٹ دیا اور ان کا بھی جنہوں نے ووٹ نہیں دیا، ہم اپنی جمہوری جدوجہد مستقبل میں بھی جاری رکھیں گے۔