اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے تمام ارکان شریک ہوئے، پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں پی پی پی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر فریال تالپور بھی شریک ہوئیں، اجلاس کا آغاز شہدائے جمہوریت کو خراج عقیدت پیش کرنے سے ہوا۔
— PPP (@MediaCellPPP) February 12, 2024
پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان نے صدر پی پی پی پی آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا، اجلاس میں عام انتخابات اور اس کے حوالے سے عوام کے ردعمل پر بات چیت ہوئی۔
پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں عام انتخابات کے بعد ملک کے مستقبل کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی، اجلاس میں مسلم لیگ ن کی تجاویز پر مشاورت، حکومت سازی کی تجاویز پر غور، ملکی سیاسی اور معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ارکان کی جانب سے ملک کی سیاسی، معاشی اور حکومتی صورت حال کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔
اجلاس کے شرکا کی بلاول بھٹوزرداری اور آصف علی زرداری کو آئینی عہدے لینے کی تجویز، تین سال اور دو سال تقسیم اقتدار کے فارمولے پر متضاد رائے دیتے ہوئے کہا کہ یہ فارمولا نہیں چل سکتا، عملدرآمد نہیں ہوسکے گا۔
بعض ارکان نے تجویز دی کہ وفاق میں ن لیگ کو ووٹ ضرور دیں لیکن اپوزیشن بینچوں پر بیٹھیں، بعض نے بلوچستان اور پنجاب میں مسلم لیگ ن کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی بھی تجویز دی، دریں اثنا اجلاس کے اختتام پر کوئی بھی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا، مشاورت کا سلسلہ کل بھی جاری رہے گا۔
اجلاس کے بعد شیری رحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کوئی حتمی فیصلے نہیں ہوئے، سیاسی جماعتوں سے رابطے اور مذاکرات جاری رہیں گے، چیئرمین پیپلزپارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کریں گے، سیاسی جماعتوں سے بات چیت کیلئے رابطہ کمیٹی بنائی جائیگی۔