کراچی: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایسے حالات میں انتخابات ہوئے جب حالات ٹھیک نہیں تھے، دہشت گردی کا مسئلہ تھا، پاکستان کے دفاعی اداروں نے ذمہ داری لی، پُر امن انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا اور کسی حد تک الیکشن ٹھیک ہو گئے۔
مصطفیٰ کمال سمیت ایم کیو ایم پاکستان کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ خدشات ہمارے ذہن میں تھے کہ صورتحال ایسی پیدا ہوگی جو چیلنجنگ ہو گی، ایسے حالات میں انتخابات ہوئے جب پاکستان بحرانوں کے بھنور میں پھنسا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا بہت سے لوگوں کو خدشات تھے کہ شاید انتخابات وقت پر نہیں ہو سکیں گے لیکن اداروں نے سکیورٹی سنبھالی اور پُرامن انتخابات ہوئے، اس وقت سیاست کے بجائے ریاست کو بچانے کیلئے اپنے اپنے حصے کی قربانی دینی چاہئے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں سے جہاں جہاں ممکن تھا اپنے ووٹ کا تحفظ کیا، میرپور خاص، سکھر، نوابشاہ کا مینڈیٹ بھی ایم کیو ایم کے پاس آئے گا، ایم کیو ایم کے پاس جشن کا سارا سامان موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت پر جب مشکل فیصلوں کا وقت ہے، اس موقع پر سیاست کر کے صورتحال کو پیچیدہ کیا جا رہا ہے، اسٹیبلشمنٹ کو اس موقع پر نشانہ بنانا پاکستان کے امن و تحفظ کے لیے ٹھیک نہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم کو صوبائی اسمبلی میں 40 سے زیادہ نشستوں کی توقع تھی لیکن ہم اپنے حصے کا نقصان برداشت کر کے یہاں بیٹھے ہیں، سیاسی قوتوں سے درخواست ہے یہ آگ لگانے کا نہیں آگ بجھانے کا وقت ہے۔