اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اسحاق ڈار کو نائب وزیر اعظم نامزد کیے جانے پر اہم سوالات اٹھ گئے ہیں۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری اسحاق ڈار کی نامزدگی کے نوٹیفکیشن میں آئین، رولز یا کسی قانون کا حوالہ نہیں دیا گیا، جس کے بعد سوالات پیدا ہوئے ہیں کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کس اختیار کے تحت اسحاق ڈار کو نائب وزیر اعظم نامزد کیا ہے؟۔
ذرائع کے مطابق نوٹیفکیشن کی زبان سے لگتا ہے ابھی نائب وزیر اعظم کیلئے رولز نہیں بنے، جس پر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کس قانونی بنیاد پر نائب وزیر اعظم کی نامزدگی کی گئی؟ نوٹیفکیشن میں ذکر نہیں نائب وزیر اعظم کے اختیارات کیا ہوں گے؟۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم بنا دیا گیا
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے نائب وزیر اعظم، وزیر اعظم کے اختیارات استعمال کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے اور عہدہ علامتی سے زیادہ کچھ نہیں ہو گا، پاکستان میں نائب وزیر اعظم نامزد کرنے کی نظیر موجود ہے، پیپلز پارٹی دور میں چودھری پرویز الہٰی کو نائب وزیر اعظم بنایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی منظوری کے بعد گزشتہ روز وزیر خارجہ و رہنما مسلم لیگ (ن) اسحاق ڈار کو نائب وزیر اعظم مقرر کر دیا گیا جس کا باقاعدہ طور پر کابینہ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، اسحاق ڈار پاکستان کے چوتھے ڈپٹی وزیر اعظم ہیں، اس سے قبل ذوالفقار علی بھٹو، بیگم نصرت بھٹو اور چودھری پرویز الہٰی ڈپٹی وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔