اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے وفد کا دورہ پاکستان خوش آئندہ رہا، کچھ سیاسی جماعتیں سعودی وفد کے دورہ پر سیاست کر رہی ہیں جو افسوسناک ہے۔
میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت نے بیرونی سرمایہ کے لئے جو اقدامات کئے ہیں اسے سراہا گیا ہے، سعودی وفد نے سرمایہ کاری کے لئے اقدام کی تعریف کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری خارجہ امور سے متعلق پالیسی گائیڈ لائن امن ہے، ہم مسائل کا پُرامن حل چاہتے ہیں، ہم غزہ میں سیز فائر چاہتے ہیں، خارجہ پالیسی ایک جیسی ہے میرے آنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، ہم سفارتکاری کو معاشی و اقتصادی سفارتکاری کی جانب لے کر جا رہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 28 اور 29 اپریل کو سعودی عرب میں ورلڈ اکنامک فورم کا خصوصی اجلاس ہونے جا رہا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور میں ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم اجلاس کے بعد اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کا گیمبیا میں اجلاس ہے، 2 اور 3 مئی کو او آئی سی وزرا خارجہ کا اجلاس ہوگا، او آئی سی وزرا خارجہ اجلاس میں میں پاکستان کی نمائندگی کروں گا۔
انہوں نے بتایا کہ او آئی سی سربراہی اجلاس 4 اور 5 مئی کو ہو گا، وزیر اعظم شہباز شریف او آئی سی کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی معیشت 2018 میں مستحکم ہو رہی تھی، سیاست کو ملکی مفاد پر مقدم نہیں سمجھنا چاہئے، گزشتہ دور میں 2013 کے بعد کی تمام محنت رائیگاں کر دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بشام واقعہ کی تحقیقات ہو رہی ہیں، چینی باشندوں کی پاکستان میں سکیورٹی اولین ترجیح ہے، بہت جلد ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچا دیں گے۔