کراچی : (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ صوبے میں امن وامان کی بحالی کیلئے سخت اقدامات کر رہی ہے۔
ایپکس کمیٹی کے 31 ویں اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ منشیات سے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے سکولوں پر کڑی نظر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے ادارے قائم کیے جائیں، نارکوٹکس ڈپارٹمنٹ دیگر صوبوں اور وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر آپریشن تیز کرے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس گزشتہ ایپکس کمیٹی کا تسلسل ہے، صدرِ مملکت نے امن و امان پر گزشتہ روز وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں اہم اجلاس کیا، انہوں نے کچے میں ڈاکوؤں کے سہولتکاروں کو بھی گرفت میں لانے کی ہدایت کی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ صدر مملکت نے منشیات کے خلاف آپریشن تیز کرنے کی ہدایت دی، انہوں نے زمینوں پر قبصوں کو ناقابل برداشت قرار دیا، صدر مملکت کے احکامات پر سندھ حکومت مکمل عمل کرے گی۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے میں سٹریٹ کرائم اور اغوا برائے تاوان کے خاتمے کے لیے جامع حکمت عملی بنائی ہے، سندھ حکومت ڈرگ مافیا اور اسمگلنگ کے خلاف بھرپور کام کر رہی ہے۔
اجلاس میں صوبائی وزیر ایکسائیز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس شرجیل انعام میمن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیرِ داخلہ محسن نقوی کے ساتھ کوآرڈینیشن میں ہیں، منشیات کے کاروبار میں ایک نائیجیرین کو گرفتار کیا گیا، حیدرآباد میں کریک ڈاؤن میں 3 منشیات فروش مقابلے میں مارے گئے۔
شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ منشیات کے کاروبار سے متعلق 164 مقدمات درج کیے گئے اور 166 گرفتاریاں ہوئی ہیں، کریک ڈاؤن میں 4.3 کلو ہیروئن، 419.472 کلو چرس اور 1200 کلو بھنگ برآمد کی ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کور کمانڈر کراچی نے کہا کہ منشیات کے خلاف آپریشن میں سندھ حکومت کی بھرپور مدد کی جائے گی۔