پشاور: (دنیا نیوز) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری شروع کر دی۔
ڈی آئی خان میں عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور کا گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اوقات میں رہیں آپ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، بس بائے بائے ٹاٹا کیا کرو۔
انہوں نے گورنر خیبرپختونخوا کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس آئینی عہدہ ہے، سیاسی گفتگو سے اجتناب کریں، میری وارننگ پر عمل نہ ہوا تو گرانٹ اور گاڑی سمیت سب بند کر دوں گا، آپ کی گاڑی کا تیل بھی میرے بجٹ سے جاتا ہے، پھر آپ کی گاڑی کا تیل بھی نہیں ہوگا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ گورنر ہاؤس بھی آپ کی ملکیت نہیں ہے، ایسا نہ ہو میں گورنر ہاؤس کو ورثہ قرار اور عجائب گھر بنا کر عوام کیلئے کھول دوں، آپ کو دو کمرے کی اینکسی میں شفٹ کردوں گا۔
انہوں نے کہا کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اس لئے پیش ہو رہا ہوں، کسی قسم کا استثنیٰ نہیں لے رہا، ہمارا مینڈیٹ کسی جماعت کو نہیں دیا جا سکتا۔
وزیراعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ دیوانی مقدمات دس، دس سال تک چلتے رہتے ہیں، انصاف کی فراہمی میں اتنا طویل عرصہ نہیں لگنا چاہیے۔
علی امین گنڈاپور جیسے لوگوں سے نمٹنا آتا ہے: فیصل کریم کنڈی
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور جیسے لوگوں سے نمٹنا آتا ہے، مجھے گورنر رہنے دو، آپ بدمعاشی کریں گے تو پھر میں بھی بڑا بدمعاش ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بدمعاشی سے وفاق سے پیسے نہیں ملتے، آئینی عہدوں پر ہوں، گورنر ہاؤس کی حفاظت میرا فرض ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ میں کبھی گورنر راج نہیں لگاؤں گا، گورنر راج لگا کر وزیراعلیٰ کو سیاسی یتیم نہیں بناؤں گا، میں اپنے صوبے کی جنگ وفاق میں لڑوں گا۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو کہا کہ آئیں ایک فورم پر مل کر صوبے کے حقوق کیلئے لڑتے ہیں۔