پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس سپیکر بابر سلیم سواتی کے زیرصدارت شروع ہو گیا، اسمبلی اجلاس ایک گھنٹہ 45 منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔
اجلاس میں وزیرخزانہ آفتاب عالم فنانس بل 2024 ایوان میں پیش کر رہے ہیں، فنانس بل میں متعدد نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں، اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد نے بجٹ پر بحث کی، انہوں نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ وفاق سے پہلے بجٹ پیش کیا گیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس 5 جون کو ہوگا
ڈاکٹرعباد کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا 92 فیصد وفاق پر انحصار کرتا ہے، یہ کوئی سیاسی مقاصد لگتے ہیں، اتنی جلد بجٹ پیش کرنا اور اسے جلد ختم کرنا اس کے پیچھے کیا محرکات ہیں، اس بجٹ میں خیالی پلاؤ کے علاوہ کچھ نہیں لگ رہا۔
تمباکو پر مزید ٹیکس
فنانس بل 2024 کے مطابق ورجینیا ٹوبیکو پر 50 روپے فی کلو گرام یا انوائس کا 3 فیصد ٹوبیکو سیس لاگو ہوگا، نسوار کے تمباکو پر ساڑھے 7 روپے فی کلوگرام ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
پراپرٹی پر بھی ٹیکس
بل کے مطابق ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹ کی خرید و فروخت پر 2 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، 5 مرلہ سے کم گھر پر کسی قسم کا ٹیکس لاگو نہیں ہوگا، 5 سے 10 مرلے پر 3 ہزار، 15 مرلہ پر ساڑھے 3 ہزار اور 18 مرلہ پر 4 ہزار پراپرٹی ٹیکس نافذ کیا گیا ہے، ایک کنال پر 15 ہزار اور دو کنال پر 40 ہزار کا ٹیکس نافذ ہوگا۔
صوبے میں پیدا ہونے والے کوئلے، نیفرائٹ، کرومائٹ اور گریفائٹ ٹیکس کے زمرے میں شامل ہیں، کاشتکاروں سے تمباکو خریدنے والی کمپنی ایکسائزکے محکمہ کیساتھ رجسٹرڈ ہوگی۔
تعلیمی ادارے بھی متاثر
تعلیمی اداروں پر پرائمری سکول پر 40 ہزار، مڈل پر 50 ہزار اور ہائی سکول پر 1 لاکھ سالانہ ٹیکس نافذ ہو گا، پرائیویٹ یونیورسٹی پر ڈھائی لاکھ روپے ٹیکس کے نفاذ کی تجویز ہے۔
صنعتیں بھی محفوظ نہیں رہیں
انڈسٹریل ایریا میں صنعتی پلاٹ پر 10 ہزار روپے کا فکسڈ ٹیکس نافذ ہو گا، سروس سٹیشن پر 20 ہزار روپے ٹیکس نافذ کرنے کی تجویز ہے، پراپرٹی ٹیکس، پٹرول اور سی این جی سٹیشن پر 50 ہزا رروپے ٹیکس نافذ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ سالانہ بجٹ میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم وسیع کرنے کا فیصلہ
بل کے مطابق موبائل فون ٹاور پر 40 ہزار روپے ٹیکس نافذ کرنے کی تجویز ہے، موٹرسائیکل پر ڈھائی ہزار روپے لائف ٹائم ٹوکن نافذ ہو گا، شادی ہال ٹیکس کی تین کٹیگریز ہوں گی، 15 سے 25 ہزار تک کا ٹیکس نافذ ہو گا۔
ٹریفک چالانوں کی شرح میں اضافہ
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ٹریفک چالان میں اضافہ کیا گیا ہے، موٹرسائیکل کی تیزرفتاری پر جرمانہ 120 سے بڑھا کر 5 سو کر دیا، موٹرکار کی تیزرفتاری پر جرمانہ 5 سو سے بڑھا کر 1 ہزار روپے کر دیا۔
بل کے مطابق ٹریفک سگنل توڑنے پرموٹرسائیکل 5 سو اور موٹرکار 1 ہزار روپے جرمانہ ہو گا، رانگ سائیڈ پر ڈرائیونگ پر موٹر سائیکل کا چالان 1 ہزار سے بڑھا کر 2 ہزار کر دیا۔
گاڑی کا دروازہ غلط سائیڈ کھولنے پر جرمانہ 5 سو روپے فکسڈ کر دیا، پابندی والی جگہ پر ہارن بجانے اور غلط یوٹرن لینے پر 5 سو روپے چالان کی تجویزدی ہے۔