اسلام آباد: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر و سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ یہ ممکن نہیں کہ قرارداد پر اپوزیشن سے مشورہ نہ کیا گیا ہو، شاید اپوزیشن کو ہدایات ملتی ہیں کہ ایوان کا ماحول خراب کرنا ہے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی پارلیمانی لیڈر شیری رحمان نے اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم روز اپنا ظرف دکھاتے ہیں، اپوزیشن روز ماتھے پر غصہ دکھاتی ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ ماحول کو آلودہ کرنا آپ کی صوابدید نہیں ہے، اپوزیشن لیڈر غلط بیانی کر رہے تھے، اپوزیشن کو 2 قائمہ کمیٹیاں پیپلزپارٹی نے دیں، کہا گیا پختونوں کا قتل عام نہ کیا جائے، ہم کیوں کسی کے قتل کی حمایت کرینگے۔
پیپلزپارٹی کی پارلیمانی لیڈر نے کہا کہ یہ ایوان سیکنڈ کلاس نہیں ہے، یہ ایوان صوبوں میں توازن رکھتا ہے، امریکا میں بجٹ سینیٹ سے بھی منظور ہوتا ہے، سینیٹ آف پاکستان سے بھی بجٹ منظور ہونا چاہئے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ سینیٹرز براہ راست منتخب نہیں ہوتے تو سسٹم تبدیل کریں، یہ ایوان ہاؤس آف فیڈریشن ہے، کل سینیٹ نے 128 بجٹ تجاویز دیں، قومی اسمبلی میں ایک رکن نے کہا تجاویز دیکھنے کا وقت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی تجاویز کو ردی کی ٹوکری میں نہیں ڈالنا چاہئے، سینیٹ نے سخت محنت سے تجاویز تیار کیں، سینیٹ کو بجٹ کی منظوری کے عمل میں شامل کرنے کے لئے کمیٹی آف ہول کا اجلاس بلایا جائے۔