اسلام آباد: (دنیا نیوز) پیپلزپارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو بجٹ میں سہولت نہ دیں لیکن عوام کو تو ریلیف فراہم کریں۔
شازیہ مری نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے عوام کو سہولیات دینے کے لئے کوئی نہ کوئی پلان ہو گا، ہمیں بجٹ پر اعتماد میں نہیں لیا گیا، سیلز ٹیکس شروع سے ہی صوبوں کے پاس تھے، صوبوں نے اپنی کارکردگی سے ثابت کیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری اٹھا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر صوبے اچھا کام کر رہے ہیں تو آپ انہیں ڈیفیسیٹ کیوں نہیں دیتے، پی ایس ڈی پی پر بھی پیپلز پارٹی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، سب اچھا اچھا کہتے رہے تو مسائل کبھی بھی حل نہیں ہوتے، آرٹیکل 156 میں نیشنل اکنامک کونسل کا ذکر ہے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ سرگودھا اور سوات میں ہونے والے واقعات تشویشناک ہیں، افسوس ہے کہ اپوزیشن اس میں حصہ نہیں ڈال سکی، بجٹ پر ہمارے تحفظات تھے، ہم نے اجلاس میں ٹوکن شرکت کی، بجٹ میں ہمارے تحفظات ترقیاتی منصوبوں پر تھے، ہم مجبور ہوئے کہ اپنے اعتراضات پر بات کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بجٹ بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں نہیں بنا، اس پر وزیر خزانہ کی تصحیح کرنا ضروری ہے، ہمیں سیلری طبقہ کو رگڑا نہیں دینا چاہئے، ایف بی آر کیوں ان کے پیچھے نہیں جاتی جو ٹیکس پیئر نہیں ہیں، پٹرولیم لیوی بڑھانا عام آدمی پر بوجھ بڑھانا ہے، بدقسمتی سے نیشنل اکنامک کونسل تاخیر سے بنی۔