اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن اور پاکستان یپپلز پارٹی کے درمیان مذاکرات، دونوں سیاسی پارٹیوں نے ایک دوسرے کے ساتھ گلے شکوے کئے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے عین بجٹ کے موقع پر تحفظات سامنے لانے پر شکوہ کیا کہ پی ڈی ایم حکومت کے دوران بھی آپ نے بجٹ کے موقع پر سیلاب فنڈ کو ایشو بنا لیا تھا۔
ن لیگ کی جانب سے کہا گیا کہ بجٹ تیار کرتے وقت بنیادی نکات سے وزیر اعلیٰ سندھ اور سینئر رہنماؤں کو اعتماد میں لیا تھا، اس کے باوجود بجٹ پیش کیے جانے کے بعد احتجاج اور تحفظات مناسب نہیں تھے۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے شکوہ کیا گیا کہ پنجاب اور وفاق میں آپ کابینہ میں شامل ہوتے نہیں، بارہا اس پر آپ کو مدعو کیا گیا، اہم آئینی عہدے بھی پیپلز پارٹی کو اس کی منشاء کے مطابق دیئے گئے۔
کمیٹیوں کے مذاکراتی عمل کے دوران ایک دوسرے کا موقف سنا گیا، کمیٹی اجلاس میں پیپلز پارٹی نے بھی اپنی بات دہرا دی کہ آپ ہمیں ایک طرف اتحادی سمجھتے ہیں مگر دوسری طرف آپ ہمیں اعتماد میں نہیں لیتے۔
پیپلز پارٹی نے شکوہ کیا کہ پیپلز پارٹی نے وزیراعظم، سپیکر سمیت تمام اہم معاملات پر ن لیگ کا ساتھ دیا، ہم اب بھی ساتھ چلنے کیلئے تیار ہیں مگر پہلے ہمارے تحفظات دور ہونے چاہئیں۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے تمام تحفظات کو دور کرنے کی پھر یقین دہانی کرا دی، پیپلز پارٹی نے مشروط حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تحفظات عملاً دور ہوئے تو مکمل ساتھ دیں گے۔