اسلام آباد: (دنیا نیوز) تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کر دی۔
فل کورٹ میں پارٹی بننے کی درخواست تحریک انصاف اور بیرسٹر گوہر علی خان کی جانب سے دائر کی گئی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سنی اتحاد کیس میں تحریک انصاف کو فریق بنایا جائے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل اپیلوں کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف پر الزامات لگائے، الیکشن کمیشن کے تحریک انصاف کے حوالے سے الزامات حقائق کے برعکس ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا 6 جولائی کو ترنول کے مقام پر جلسہ کرنے کا اعلان
تحریک انصاف نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف، سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں سے محروم رکھا گیا، مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں میں الیکشن کمیشن نے تقسیم کر دیں، مخصوص نشستوں کیلئے سنی اتحاد کونسل اور تحریک انصاف اہل ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں کو دینا غیر آئینی ہے، مخصوص نشستوں کے لیے سنی اتحاد کونسل فہرست دینے کے لیے تیار ہے، پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کی فہرست دینے کی اجازت نہیں دی گئی۔
تحریک انصاف نے درخواست میں موقف اپنایا کہ سنی اتحاد، تحریک انصاف کی سیٹیں دیگر سیاسی جماعتوں میں بانٹنا عوام کی منشا کے خلاف ہوگا، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار دیگر 13 سیاسی جماعتوں کا حصہ نہیں بننا چاہتے تھے۔
درخواست کے مطابق سنی اتحاد اور تحریک انصاف کے درمیان اتحاد ہے، چیئرمین سنی اتحاد تحریک انصاف کے حمایت یافتہ تھے اور حامد رضا حلقہ 104 سے کامیاب ہوئے، آرٹیکل 51 واضح نہیں کرتا کہ آزاد امیدواروں کو ایک سے زائد سیٹیں جیتنے والی سیاسی جماعتوں میں ہی ضم ہونا چاہئے۔