لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف درخواست قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان کو واپس بھجوا دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل زمان کی عدالت میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار جوڈیشل ایکٹیوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے۔
جسٹس فیصل زمان نے کیس دوسرے بنچ میں سماعت کیلئے مقرر کرنے کی سفارش کرتے ہوئے چیف جسٹس کو واپس بھجوا دی۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ اسی نوعیت کی درخواست جسٹس شاہد کریم کی عدالت میں زیر سماعت ہے، مناسب ہے کہ یہ پٹیشن بھی ادھر ہی مقرر ہو۔
واضح رہے کہ درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملک میں 40 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے، صرف 27 سے 28 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ شہروں میں 6 سے 8 گھنٹے اور دیہات میں 10 سے 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، بجلی جیسی بنیادی سہولیات فراہم نہ کرنا آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے، عدالت لوڈشیڈنگ کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے۔