اسلام آباد: (دنیا نیوز) سی ڈی اے کی جانب سے پی ٹی آئی کے دفتر کو موصول نوٹس کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمر ایوب کی دائر درخواست آج اعتراضات کے ساتھ سماعت کے لئے مقرر ہوگئی۔
سی ڈی اے کی جانب سے پی ٹی آئی کے جی 8 فور میں دفتر کو جاری تجاوزات اور قواعد کی خلاف ورزی کے نوٹس کے خلاف کیس پر سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب کی درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کئے۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز جمعہ کو سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کریں گی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا موجودہ حکومت سی ڈی اے کو پی ٹی آئی کیخلاف بطور آلہ استعمال کر رہی ہے، 28 جون کو سی ڈی اے کی جانب سے پی ٹی آئی کے جی ایٹ فور میں واقع دفتر کو نوٹس جاری کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا نوٹس کے مطابق دفتر کی دوسری اور تیسری منزل پلان کی خلاف ورزی میں تعمیر کی گئی ہے، نوٹس میں سی ڈی اے کی جانب سے تجاوزات کا بھی اعتراض عائد کیا ہے، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جس مقصد کیلئے عمارت بنائی گئی اس مقصد کیلئے استعمال نہیں ہو رہی۔
درخواست میں مزید مؤقف اختیار کیا گیا کہ نوٹس میں برآمدے کی بندش کا اعتراض بھی اٹھایا گیا ہے، سرکاری اداروں کا استعمال کرکے حکومت کی طرف سے پی ٹی آئی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سی ڈی اے کی جانب سے جاری 28 جون کے نوٹیفکیشن کو خلاف قانون قرار دے کر کالعدم قرار دے، عدالت سی ڈی اے کے 28 جون کے نوٹس کو درخواست پر فیصلہ ہونے تک معطل قرار دے۔