لاہور: (دنیانیوز) وفاقی وزیر اور سینئر لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے وہ ریلیف دیا گیا جو مانگا نہیں، دیا گیا، ایسے فیصلے ملک کے حق میں نیک شگون نہیں ہوتے۔
ایک بیان میں لیگی رہنما رانا ثنا اللہ کاکہنا تھا کہ آئینی ترمیم کی طرف اس وقت جایا جاسکتا ہے جب پارلیمنٹ میں اتفاق رائے ہوگا، اس فیصلے سے وفاق اور تینوں صوبوں پر فرق نہیں پڑے گا، وفاق اور تینوں صوبوں میں نمبرز پورے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے ریلیف اور فیصلے ملک پر بہت بھاری پڑے ہیں ، تفصیلی فیصلہ آئے گا تو اس کو پڑھ کر بات ہوگی، ایسے فیصلوں میں پنڈورا باکس کھلتا ہے تو وہ مناسب بات نہیں ہوتا کیا ہے آنے والا وقت بتائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس فیصلے کو تسلیم کرتی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف کو دینے کا حکم دیاہے۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ انتخابی نشان واپس لینا سیاسی جماعت کو انتخابات سے باہر نہیں کر سکتا، پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے حصول کی حقدار ہے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے۔
عدالت نے سنی اتحاد کونسل کی نشستوں سے متعلق اپیل مسترد کردی۔