لاہور: (فہیم حیدر) پاکستان کے 'پیرس ' لاہور میں موسلادھار بارش نے 44 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، صبح سویرے شروع ہونے والی بارش نے جل تھل ایک کر دیا،نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ، انتظامیہ کی جانب سے شہر میں "رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
صوبائی دارالحکومت میں بارش سے نہ صرف سڑکیں گلیاں تالاب میں تبدیل ہوئیں بلکہ ہسپتال تک بارش کے پانی کی زد میں آ گئے، سروسز ہسپتال،میو اور جنرل ہسپتال کی ایمرجنسی تک میں پانی داخل ہو گیا جس سے مریضوں اور ڈاکٹروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مون سون بارش کے ایک "ہیوی ویٹ" سپیل نے انتظامیہ کی کارکردگی کی قلعی کھول کر رکھ دی، واسا کی جانب سے بروقت نکاسی آب کے سارے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
بارش کے پانی کی وجہ سے گاڑیاں، موٹر سائیکل سڑکوں پر بند ہو گئے جس سے مسافروں کو شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑا ،ایئرپورٹ کے علاقے میں سب سے زیادہ 360 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
تصویری جھلکیاں
لاہور کی مین شاہراہ فیروز پور روڈ تالاب کا منظر پیش کر رہی ہے۔
لکشمی چوک یا دریا؟ فیصلہ خود کریں
گڑھی شاہو کے علاقے میں واسا کا عملہ نکاسی آب کی کوشش میں مصروف
جنرل ہسپتال کی پارکنگ میں گاڑیاں اور موٹر سائیکل پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔
سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی میں بارشی پانی داخل