اسلام آباد (دنیا نیوز)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے ملاقات کی، اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ اور چیئرمین نیب کی جانب سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنے عزم کی تجدید کی گئی۔
وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں بدعنوانی سے متعلق نیب تحقیقات پر تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں محکمہ جنگلات کی 3.6 ٹریلین روپے کی اراضی کو محفوظ بنانے کیلئے بھی بات چیت کی گئی، ملاقات میں ڈی جی نیب جاوید اکبر ریاض، ڈی جی کراچی فیاض قریشی اور ڈی جی آپریشن طارق بٹ شریک ہوئے۔
وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ محکمہ جنگلات اور محکمہ ریونیو کے مشترکہ اقدامات سے غیر معمولی نتائج حاصل ہوئے ہیں، باہمی تعاون اور مشترکہ کوششوں سے کرپشن کا خاتمہ آسانی سے کیا جا سکتا ہے، دوران اجلاس چیئرمین نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کو صوبے میں جاری تحقیقات میں پیشرفت سے آگاہ کیا اور بریفنگ دی کہ مشترکہ کارروائی سے 3.6 ٹرلین روپے کی 18 لاکھ ایکڑ اراضی واگزار کروا کر محکمہ جنگلات کو منتقل کر دی ہے جبکہ محکمہ جنگلات کی 98 فیصد اراضی کو ریونیو ریکارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعلی سندھ کو مزید بریفنگ دی گئی کہ غیر قانونی 70 فیصد تجاوزات کو ہٹا دیا گیا ہے، چیئرمین نیب اور سندھ حکومت نے مشترکہ کارروائی سے بڑی تعداد میں غیر قانونی الاٹمنٹ منسوخ کی ہیں، سروے آف پاکستان نے 75 فیصد جنگلات کی حد بندی مکمل کر لی گئی ہے، چیئرمین نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کو حال ہی میں بازیاب کرائی گئی محکمہ جنگلات کی زمین کے ریونیو ریکارڈ کی نقول بھی پیش کیں اور سرکاری اراضی کو بازیاب و محفوظ کرنے میں نیب کے افسران اور سندھ حکومت کے محکموں کی کوششوں کو سراہا۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ محکمہ جنگلات اور بورڈ آف ریونیو کو بازیاب کرائی گئی زمین کو محفوظ بنانے کیلئے انتظامیہ کو ہدایت دے چکا ہوں، سرکاری ایراضی کا ایک انچ بھی کسی کو قبضہ کرنے نہیں دونگا ،اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کے علاوہ چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بقاء اللہ انڑ سمیت دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔