پشاور: (دنیا نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک انتہائی نازک حالات سے گزر رہا ہے، ہر طبقے کے ساتھ ملکر معیشت کی بہتری کیلئے کردار ادا کریں گے۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام پشاور میں تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے بات کرتی ہے، ہر طبقے سے مل کر وطن عزیز کی معیشت کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امن تین حروف کا ایک چھوٹا سے لفظ ہے لیکن یہ تمام انسانی حقوق کا احاطہ کرتا ہے، اپنے وطن پر نظر ڈالیں تو یہاں کس چیز کی کمی ہے؟ اللہ کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں تو خوشحالی کیسے آئے گئی، لمحہ لمحہ ہم اللہ سے بغاوت کر رہے ہیں کبھی کسی کو تو کبھی کسی کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔
قائد جمعیت علمائے اسلام کا کہنا تھا کہ اگر پورے خطے میں کسی کی معیشت ڈوب رہی ہے تو وہ پاکستان کی ہے، عوام کے نمائندوں کے نام پر بیٹھے لوگ جعلی ہیں، جس ایوان پر عوام کا اعتماد نہیں ہو وہ عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے، ٹیکس ہمیں ورثے میں ملا ہے، ظالمانہ ٹیکس عوام کیوں ادا کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو پتہ ہے ان کے ٹیکس ان پر خرچ نہیں ہوں گے، ٹیکس لینے سے پہلے قوم کو اعتماد دو، فرنٹ پر اور ڈور کسی اور کے ہاتھ میں ہوتی ہے، نوازشریف، شہبازشریف کو کہا ملکی معیشت زمین بوس ہوچکی ہے، میاں صاحب نے کہا چیلنج سمجھ کر قبول کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہرچیز پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے صرف سانس لینے اور موت پر نہیں ہے، اس طرح ملک نہیں چلتے، ملک کو وہ سیاست دان چلاتے ہیں جنہیں عوام کی مشکلات کا ادراک ہوتا ہے۔