کراچی :(دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اختیارات پر ناگ بن کر بیٹھ جاتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکمرانوں کو عیاشیوں کیلئےمراعات حاصل ہیں، عوام پر ٹیکسز کا بوجھ، بجلی اور گیس کے بل مہنگے،پٹرول پر لیوی لگی ہوئی ہے، ایف بی آر کو نیب جیسی طاقت دے رہے ہیں، اس سے ایکسپورٹ متاثرہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کا ادارہ ٹیکس کو بڑھانے کے بجائے اپنی کرپشن بڑھا رہا ہے، ایف بی آر کی جانب سے ایک سال میں 1299ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے، ایف بی آر کو ایکسپورٹرز پر لگادیا جائے گا تو معاملات کیسے چلیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا اس ملک میں کوئی آگے نہیں بڑھ سکتا،معیشت تباہ ہوگئی ہے، پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں، ہمیں کوہاٹ میں ایک کے بعد دوسرا بھی گیس کا بڑا ذخیرہ مل گیا، جو کوہاٹ سے گیس ملی کیا ہم اس کو سسٹم میں ڈال پائیں گے؟ حکمران طبقے نے آر ایل این جی کے انتہائی مہنگے معاہدے کیے ہوئے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت ہمیں آئی پی پیز معاہدوں پر ڈرارہی ہے کہ وہ انٹرنیشنل کورٹس میں چلے جائیں گے، حکومت پاک ایران گیس پائپ لائن پر تبصرہ کیوں نہیں کرتی،مہنگی بجلی اور گیس کے منصوبوں پر کام ہوسکتا ہے، عوامی خدمات کے منصوبوں پر کیوں نہیں؟،آپ سمارٹ طریقے سے چیزوں پر کام کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر کسی کو اپنا اپنا حق ادا کرنا ہوگا، ہمارے بارڈرز سے تیل کی سمگلنگ ہورہی ہے،ملک کو ڈھائی سو ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے، بارڈرز پر تیل کی سمگلنگ روکی جاسکتی ہے، قانون کے مطابق سمگلرز کو سزائیں دینا شروع کریں ،معاملات بہت بہتر ہوسکتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی کی گرفتاری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیض حمید والے مسئلے پر بات نہیں کرنا چاہتا کیونکہ یہ فوج کا انٹرنل مسئلہ ہے، دیکھنا چاہیے بارڈرز پر تیل کی سمگلنگ میں کون، کون ملوث ہے؟۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ بجلی کے مہنگے بل لوگوں کے بس سے باہر ہوگئے ہیں، ہم نے مہنگے بجلی بلوں پر بھرپور پرامن احتجاج کیا ہے، حکومتی معاہدے کو 5دن گزر گئے ہیں، ہم نے کاؤنٹ ڈاؤن لگایا ہوا ہے،یہ 24کروڑ عوام کا مسئلہ ہے، ہم حکومت کو معاہدے پر عملدرآمد پر مجبور کریں گے، ہم تاجر تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پورے سسٹم کو ایک بڑے انقلاب اور تبدیلی کی ضرورت ہے، ہم عوامی دباؤ کے ذریعے وہ حق لے سکتے ہیں جو موجودہ دور میں آسانی سے ہوسکتا ہے، اگر آپ عوام کو ریلیف نہیں دیں گے تو پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا،بدامنی ہوگی،آپ کو مسائل کا ادراک کرنا پڑے گا، آئین و قانون کے مطابق مجرموں کو سزا دیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سب کو اپنا آئینی رول ادا کرنا چاہیے،تاکہ پاکستان ان بحرانوں سے نکلے، حکومت ایک مرتبہ پھر اس بات کی کوشش کررہی ہے، عدالت سے فیصلہ آچکا ہے، اسلام آباد میں لوکل باڈیز کے الیکشن کرانے ہیں،حکومت تاخیر کی کوشش کررہی ہے، جمہوریت کا تصور بلدیاتی حکومتوں کے بغیر ناممکن ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اختیارات پر ناگ بن کر بیٹھ جاتے ہیں، بلدیاتی اداروں کو بااختیار نہیں بنارہے، مقامی حکومتیں جب تک بااختیار نہ ہوں پاکستان میں استحکام نہیں آسکتا،سندھ میں جماعت اسلامی کا میئر نہیں بننے دیا گیا، سندھ میں زرداری صاحب نے ریاضی کا ضابطہ ہی تبدیل کردیا۔