اسلام آباد :(دنیا نیوز) پارلیمنٹ کے ملازمین و افسران کا بیرون ملک سیاسی پناہ لینے کا بڑھتا ہوا رحجان دفتر خارجہ کے نوٹ وربل اور ویزا نوٹ کے غلط استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔
دفتر خارجہ نے سینیٹ سیکرٹریٹ اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے لیے ویزانوٹ گائیڈلائنز تبدیل کردیں، سینیٹ سیکرٹریٹ کے جوائنٹ سیکرٹری کے اہلخانہ کا یورپی ملک میں پناہ لینا دفتر خارجہ کے ویزانوٹ گائیڈلائنز میں تبدیلی کا باعث بنا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی منظوری کے بعد نئی ویزانوٹ گائیڈلائنز کا فوری اطلاق کردیا گیا، سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے سیکرٹری سینیٹ اور سیکرٹری قومی اسمبلی کو خط لکھ کردفتر خارجہ کے فیصلہ سے آگاہ کردیا گیا۔
خط کے متن میں لکھا گیا کہ ڈپلومیٹک اور آفیشل پاسپورٹ ہولڈرز کو پرائیویٹ دوروں کے لیے نوٹ وربل جاری کرنے کی سہولت ختم کردی گئی، قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے افسران کے اہلخانہ کو ویزہ کے لیے تعارفی خط کے اجراء پر پابندی عائد ہے۔
خط ارکان پارلیمنٹ کے آفیشل اور پرائیویٹ دوروں پر ساتھ جانے والے پرائیویٹ پاسپورٹ کے حامل فیملی ممبرز کو تعارفی خط کا اجراء بیان حلفی سے مشروط جبکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کو بیان حلفی جمع کرانا ہوگا کہ ان کے خط پر ویزہ حاصل کرنے والے اس ملک میں جاکر پناہ نہیں لیں گے ، انڈرٹیکنگ دینا ہوگی کہ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری تعارفی متن خط کا غلط استعمال نہیں ہوگا ۔
متن میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے افسران کے خاندان کے افراد کو تعارفی خط جاری نہیں کیا جائے گا، خط ڈپلومیٹک اور آفیشل پاسپورٹ ہولڈرز کو ان کے آفیشل دوروں کے لیے سینیٹ یا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے باضابطہ درخواست موصول ہونے کے بعد نوٹ وربل جاری کیا جائے گا ۔
خط میں مزید بتایا گیا کہ ڈپلومیٹک اور آفیشل پاسپورٹ ہولڈرز کو ان کے پرائیویٹ دوروں کے لیے سینیٹ یا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے باضابطہ درخواست موصول ہونے کے بعد تعارفی نوٹ جاری کیا جائے گا، نوٹ وربل ، تعارفی نوٹ اور تعارفی خطوط لکھنے کے لیے ان پالیسی گائیڈ لائنز پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔