کراچی: (دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ آئی پی پیز معاہدہ پاکستان کی معیشت پر سب سے بڑا زخم ہے، اس زخم کو ٹھیک نہ کیا گیا تو پاکستان کی معیشت بیٹھ جائے گی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پاور سیکٹر کا فقدان ہے، ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جس نے پاور سیکٹر میں مسائل کا حل بتایا ہے، ایم کیو ایم کے پاس وہ پاور ہے جو عوامی مسائل کے حل کے لئے ہر ریاست و اداروں کے پاس جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدہ پاکستان کی معیشت پر سب سے بڑا زخم ہے، اس زخم کو ٹھیک نہ کیا گیا تو پاکستان کی معیشت بیٹھ جائے گی، 2600 ارب روپے ابھی حکومت کو آئی پی پیز معاہدے کے تحت دینے ہیں۔
ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر میں ہر سال 200 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، آئی پی پیز لگانے والوں کی نیت پر شک نہیں لیکن نتائج اچھے نہیں نکلے، 52 فیصد آئی پی پیز حکومت کی اپنی ہیں، 20 فیصد آئی پی پیز باہر والے ہیں، مدت پوری ہونے والے مقامی آئی پی پیز کو سسٹم سے نکال دیں، غیر ملکی آئی پی پیز کو فی الحال چھوڑ دیں۔
انہوں نے بتایا کہ دفاع سے زیادہ رقم آئی پی پیز کو دے رہے ہیں، پاکستان میں 45 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے جبکہ ہمارے پاس ٹرانسمیشن لائنوں کی کیپسٹی 22 ہزار میگا واٹ ہے۔
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ حقیقت ہے کہ ہم نے آئی ایم ایف سے قرض لیا ہوا ہے، کسی بھی ایک نمبر کو آگے پیچھے کرنے کیلئے آئی ایم ایف کو لوپ میں لینا ضروری ہے۔