اسلام آباد :(دنیا نیوز) وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 22 اگست کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی گئی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی کابینہ میں بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات کی شدید مذمت اور شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں کیلئے دعائے مغفرت کی گئی ۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ملوث دہشت گردوں کی جلد از جلد نشاندہی کرکے بھرپور کارروائی کی جائے۔
محمد شہباز شریف کا اجلاس میں یوریا کھاد کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ربیع فصل کیلئے یوریا کھاد کی بلا تعطل فراہمی کے حوالے سے فیصلے قابل ستائش ہیں ، کھاد کارخانوں کو بلا تعطل گیس فراہمی سے یوریا کی درآمد روک کر 13 کروڑ ڈالر کی بچت کی گئی۔
انہوں نے کفایت شعاری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام وزراء اور اداروں کو قوم کی ایک ایک پائی بچانے کیلئے ایسے بہتر فیصلے اُٹھانے چاہئیں۔
اجلاس میں پاک پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل، سٹاف اور جاری منصوبوں کی دیگر وزارتوں کو منتقلی کی تجاویز پیش کی گئیں ، وفاقی کابینہ نے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی سفارشات کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں ادارہ جاتی اصلاحات کیلئے قائم کی گئی کمیٹی کی تجاویز پیش کی گئیں ، پہلے مرحلے میں 6 وزارتوں کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات کا نفاذ شروع کردیا گیا ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم نے کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ گورننس کی بہتری اور ادارہ جاتی اصلاحات کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھارہے ہیں، اداروں کی ڈ یجیٹائزیشن اور سمارٹ منیجمنٹ سسٹم متعارف کروا رہے ہیں، کابینہ نے اداروں کو ضم و تحلیل کرنے سے متاثر ہونے والے ملازمین کے مفادات کے تحفظ کیلئے کمیٹی قائم کردی، گزشتہ دور حکومت میں منظور شدہ کفایت شعاری مہم کے اقدامات کو جاری رکھنے کی منظوری دے دی۔
محمد شہباز کا کہنا تھا کہ ملک اس بات کا متحمل نہیں ہوسکتا کہ افسر شاہی اور اشرافیہ غریب عوام کے ٹیکس پر عیش کریں، جہاں تک ممکن ہوسکا خون کے آخری قطرے تک غریب عوام کی ایک ایک پائی کی حفاظت کروں گا، وزراء کفایت شعاری مہم کے اقدامات پر بھرپور عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
آخر میں وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 22 اگست کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کردی گئی۔