اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بشیرزیب اور ماہ رنگ ملک توڑنا چاہتےہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام’ دنیا مہر بخاری ‘کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ آج کےاجلاس میں حکمت عملی بنائی گئی ہے، بلوچستان میں بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں ہے، دہشت گرد سوفٹ ٹارگٹ کونشانہ بناتےہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد معصوم مسافروں کوبےدردی سےقتل کرتےہیں، دہشت گردی کےبڑھتےواقعات کی مختلف وجوہات ہیں، ہم نےفیصلہ کیا ہےدہشت گردوں کا ہرجگہ پیچھا کریں گے، مذہب کےنام پرتشدد کرنےوالوں کوہم سب دہشت گرد کہتےہیں۔
سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ بشیرزیب اگرسیاست کرےگا توکونسلربھی نہیں بن سکتا، ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ سےبراہمداغ بگٹی نےڈائیلاگ کیا تھا، اگربراہمداغ بگٹی واپس آنا چاہتا ہےتوہم آج بھی ڈائیلاگ کے لیے تیار ہیں، ایک آدمی سےمذاکرات کرکےبلوچستان کےحالات ٹھیک نہیں ہو سکتے، بشیرزیب اور ماہ رنگ ملک توڑنا چاہتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بشیر زیب مذاکرات کے لیے تیار نہیں تو کس سے مذاکرات کریں، بلوچستان میں الیکشن کو پراپیگنڈے کےطور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایف سی کی چیک پوسٹیں بناتے ہیں تو شور کیا جاتا ہے، گڈ اور بیڈ طالبان کرکے دیکھ لیا اس کا رزلٹ سب کے سامنے ہے، ہم نے اپنی سٹرٹیجی بنالی ہیں، بلوچستان میں پہلے نوکریاں بکتی تھی اب ایسا نہیں ہو گا، کل تین ہزار کے قریب نوجوانوں کو سکالرشپ دی۔