اسلام آباد: (دنیانیوز) وفاقی وزیرپٹرولیم مصدق ملک کاکہنا ہے کہ زرعی شعبے میں جدت اور بیرونی سرمایہ کاری کیلئے اقدامات کررہےہیں۔
وفاقی وزیر مصدق ملک نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرین پاکستان انیشی ایٹو کے تحت بنجر علاقے کو زیر کاشت لایا جاتاہے ، پروگرام کے لیے 4.8 ملین ایکڑ زمین کی نشاندہی کی گئی ، 8 لاکھ 12ہزار ایکڑ زمین 2 صوبوں میں ایکوائر کی گئی ہے، پنجاب اور سندھ نے کانٹریکٹ کے تحت زمین ٹرانسفر کر دی ہے جبکہ باقی دو صوبوں خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے بات چیت جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی فراہمی کے ساتھ دگنی فصل پیدا کرنا اس سکیم کا حصہ ہے، جو فائدہ ہوگا اس کا 40فیصد حصہ صوبے کو ملے گا، اٹھارہویں ترمیم کے بعدصوبوں کو اپنے فیصلے خود کرنا ہوں گے ،وفاق کے پاس یہ حق نہیں وہ صوبوں کو بتائے کہ پانی کہاں استعمال ہو۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے آبپاشی کےطریقے پرانے اورفرسودہ ہیں، جب یہ گرین انیشیٹو آیا تھا تب کوئی نہیں مانتا تھا، اب سب مان گئے ہیں، زمین بھی دے چکے ہیں، اس سکیم سے بنجر علاقے سرسبز اور آباد ہوں گے، چولستان کی بنجرزمین کیلئے پانی پنجاب کےحصےسے ملےگا، ،ٹیلی میٹری پروگرام پرعملدرآمد سے تمام ابہام ختم ہوجائیں گے۔
مصدق ملک نےکہا کہ اگر آپ صحرا میں کسی کو ایکڑ زمین دے بھی دیں گے تو وہ کیا کرے گا؟ وہ کچھ نہیں کرپائے گا، کمپنیوں کو کہا جارہا ہے صحرا میں زمین کو آباد کرنے کیلئے سرمایہ کاری لے کر آئیں، لینڈ ریفارمز کی ضرورت ہے تو بل لے آئیں اور کمیٹی میں بھیج دیں۔
ان کاکہنا تھا کہ جب پاکستان کھپے گا تو دہشتگردی کیوں ہوگی؟ جب تک سندھ میں پیپلز پارٹی ہے سندھو دیش کا نعرہ کیوں لگے گا؟ میں کوئی سیاسی بات نہیں کررہا، میں پیپلز پارٹی کیلئے احترام کا اظہار کررہا ہے، پیپلز پارٹی نے شہادتیں دیں ہیں ایسی تحریکوں کا قلع قمع بھی کیا ہے ۔