پشاور: (دنیانیوز) پشاور ہائیکورٹ میں خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے لئے دائر درخواست پرسماعت اگلے ماہ تک ملتوی کردی ۔
خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے لئے دائر درخواست پر چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقاراحمد نے کی ، دوران سماعت وکیل درخواست گزار علی زمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ اس کیس میں سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر علی ظفر دلائل دینگے جس پر چیف جسٹس نے علی زمان ایڈووکیٹ سے ہنستے ہوئے استفسار کیا کہ آپ نے کیوں ہتھیار ڈال دئیے؟ ۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ میں نے ہتھیار نہیں ڈالے ان لوگوں کو میری باتوں پرغصہ آتا ہے، ان کے جو بڑے ہیں وہ بھی ناراض ہو جاتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہاکہ جب بھی عدالت میں پیش ہوتے ہیں تو جذبات سے کام نہ لیں تحمل کا مظاہرہ کریں، علی زمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایک مہینے کی تاریخ دے دیں سینیئر وکلاء آئیں گے۔
عدالت نے اکتوبر کے دوسرے ہفتے تک سماعت ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ 30 مارچ کو خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کے حلف سے مشروط کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سینیٹر اعظم سواتی نے پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیاتھا ۔
اعظم سواتی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کو التوا کاشکار کرنا غیر قانونی ہے، فیصلہ کالعدم قرار دے کر 2 اپریل کو خیبرپختونخوا میں انتخابات منعقد کیے جائیں۔
واضح رہے کہ 28 مارچ کو الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے مقدمے میں نومنتخب ارکان کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے اجلاس بلا کر حلف نہ لیا تو صوبے کی حد تک سینیٹ انتخابات ملتوی کر دیے جائیں گے۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ووٹ ڈالنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور کسی کو بھی ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
یاد رہے کہ 27 مارچ کو پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے کیس میں اپوزیشن ممبران کی درخواست منظور کرتے ہوئے سپیکر کو ممبران سے حلف لینے کا حکم دے دیا تھا۔