اسلام آباد:(دنیا نیوز) سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان سمیت متعدد اراکین اسمبلی نےآئینی ترمیم پر ووٹنگ کا اجلاس آج تک مؤخر کرنے کی تجویز دے دی۔
ذرائع کے مطابق آئینی ترامیم کے متعلق قومی اسمبلی کا اجلاس کچھ دیربعد شروع ہوگا، پارلیمنٹ ہاوس میں خورشید شاہ کی زیر صدارت خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، علیم خان، رانا تنویر اور اعجاز الحق، مولانا فضل الرحمان خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اسی طرح چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، سینیٹر انوار الحق کاکڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں موجود ہیں۔
کابینہ ذرائع نے بتایا کہ جے یو آئی( ف) کی سینیٹر شاہدہ اخترعلی، سینیٹر ایمل ولی خان بھی اجلاس میں شریک ہوئے، سینیٹر علی ظفر، سینٹر شبلی فراز میں بھی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں موجود ہیں۔
دوسری جانب وزیر قانون اعظم نذیر بھی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں موجود ہیں جبکہ اٹارنی جنرل خصوصی کمیٹی کو مجوزہ آئینی ترامیم پر بریف کیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں بل موخر کرنے کی تجویز دی جبکہ پارلیمانی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں بعض اراکین نے بھی آئینی ترمیم پر ووٹنگ کل تک موخر کرنے کی تجویز دے دی۔
قبل ازیں سپیکر قومی اسمبلی سے صادق سنجرانی اور بی این پی مینگل کے وفد کی ملاقات ختم ہوگئی، صادق سنجرانی سپیکر سے ملاقات کے بعد سپیکر چیمبر سے باہر آگئے، اس موقع پر صادق سنجرانی کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت نے موٹی موٹی باتیں ہمیں سردار اختر مینگل کے لیے بتائی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی این پی کے دونوں سینیٹرز یہ باتیں سردار اختر مینگل تک پہنچائیں گے، اُس کے بعد حکومت ارکان سے ایک اور میٹنگ ہو گی۔