لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف آج لاہور میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کو کاہنہ مویشی منڈی میں جلسے کی مشروط اجازت دے دی گئی، ڈپٹی کمشنر نے جلسے کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی قیادت کو جلسے کیلئے 3 بجے سے شام 6 بجے کا وقت دیا گیا ہے لیکن مقررہ وقت شروع ہونے کے باوجود تاحال جلسہ شروع نہ ہو سکا۔
اجازت ملنے کے بعد جلسہ گاہ میں پی ٹی آئی کی جانب سے تیاریاں مکمل ہو گئیں، جلسہ گاہ میں سٹیج سج گیا، تحریک انصاف لاہور کی قیادت مرکزی سٹیج پر موجود ہے جبکہ کارکنان بھی بڑی تعداد میں جلسہ گاہ پہنچ رہے ہیں، ملک کے مختلف شہروں سے بھی قافلے رواں دواں ہیں جبکہ خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں لاہور پہنچے گا۔
ذرائع کے مطابق جلسہ گاہ کے اطراف میں انٹرنیٹ سگنل کو سست کردیا گیا ہے، جلسہ گاہ پر عوام ویڈیوز اور آڈیوز ڈاؤن لوڈ کرنے سے محروم ہیں۔
پی ٹی آئی کے جلسے کے پیش نظر اسلام آباد لاہور موٹروے کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لاہور موٹروے ٹول پلازہ پر گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں، یوٹرن نہ ہونے کے باعث راوی روڈ سے گاڑیاں واپس موڑی جا رہی ہیں، خیبرپختونخوا سے آنے والے قافلوں کے لیے لاہور کے راستے مکمل طور پر بند ہیں۔
حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ جلسہ گاہ کے راستے مکمل کھلے ہیں، لاہور میں کسی بھی سڑک کو بند نہیں کیا گیا، تحریک انصاف راستوں کی بندش سے متعلق پراپیگنڈا کررہی ہے۔
ادھر راوی پل پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، ٹریفک جام کے باعث ایمبولینسز بھی پھنس گئیں۔
پی ٹی آئی رہنما ملک احمد بھچرنے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں لولہ لنگڑا این او سی دیا گیا اور پنجاب حکومت نے اپنے ہی این او سی کی خلاف ورزی کی، ہمارے کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پوری رات کنٹینر لگائے رکھے، ہمارا کنٹینر نہیں آنے دیا گیا، اب بھی راستے بند ہیں، ایک گھنٹے کی جدوجہد کے بعد میں جلسہ گاہ پہنچا ہوں۔