لاہور:(دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت سے ہونے والے تحریری معاہدے کے 45 روز ہونے کے بعد ایک بار پھر لانگ مارچ کا عندیہ دےدیا۔
ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمارے ساتھ معاہدہ کرنے کے باوجود عوام کو ریلیف دینے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے، منگل کو منصورہ لاہور میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ہم مطالبات کے حق میں ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کرچکے ہیں، اب پہیہ جام ہڑتال اور اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرنے کے آپشن موجود ہیں، اس کے علاوہ بجلی کے بل ادا نہ کرے کی اپیل بھی کرسکتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، اور فی بیرل 70 ڈالر تک آگیا ہے لیکن اس حساب سے عوام کو ریلیف نہیں دیا گیا، حکومت چاہے تو پٹرول کی قیمت میں 150 روپے فی لیٹر تک کمی کی جاسکتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ غزہ پر حالیہ جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے کو ہے، اس لیے پورے ملک میں یکم سے 7 اکتوبر تک اہل غزہ و فلسطین سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا، اور 6 اکتوبر کو کراچی میں تاریخی غزہ ملین مارچ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم 7 اکتوبر کو اسلام آباد میں مارچ کریں گے، 12 بجے دن پورے ملک کے عوام سڑکوں پر نکل کر اسرائیل کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔
آخر میں حافظ نعیم الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ 7 اکتوبر کو سرکاری طور پر یوم احتجاج منایا جائے۔