لاہور: (محمد اشفاق) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کے حکم پر پنجاب میں مقدمات کے چالانوں کی تعداد میں غیر معمولی کمی ہو گئی۔
ایڈیشنل آئی جی پنجاب کی جانب سے تحریری رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی گئی جس کے مطابق 3 لاکھ 80 ہزار 294 سے کم ہو کر 20 ہزار 979 مقدمات کے چالان جمع ہونا باقی رہ گئے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں منشیات کے مقدمے میں ملزم عمران علی کی درخواست ضمانت کے کیس پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے کیس پر سماعت کی۔
عدالت کی ہدایت پر پولیس حکام عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور زیر التواء مقدمات کے چالان عدالتوں میں پیش کرنے کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی۔
پولیس حکام نے عدالت کو بتایا کہ 3 لاکھ 80 ہزار 294 سے کم ہو کر 20 ہزار979 مقدمات کے چالان جمع ہونا باقی رہ گئے ہیں، جو کہ بہت جلد پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ میں جمع کروا دیئے جائیں گے۔
عدالت کو مزید بتایا گیا کہ لاہور میں 9 ہزار 913 مقدمات، فیصل آباد میں 10 ہزار 975 مقدمات، راولپنڈی میں 89، ملتان اور ننکانہ صاحب کے اضلاع میں ایک، ایک مقدمات کے چالان زیر التواء ہیں۔
عدالت نے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ سے استفسار کیا کہ پولیس کی جانب سے کتنے چالان موصول ہو چکے ہیں اور کتنے مقدمات کے چالان متعلقہ عدالتوں میں پیش کر دیئے گئے ہیں۔
اس موقع پر عدالت نے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کو اس ضمن میں تفصیلی رپورٹ مرتب کر کے اگلی تاریخ سماعت پر پیش کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔
عدالت نے ڈی آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ باقی ماندہ تمام مقدمات میں بھی زیر التواء چالان جمع کروانے اور سسٹم کو اپ ڈیٹ اور یکجا کرنے کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کریں، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 17 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔