اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے بعد اتفاق رائے سے آئینی ترمیم کی جائے گی۔
عرفان صدیقی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ عدالتی نظام کو مضبوط بنانے اور عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کے لئے آئینی ترمیم اور قانونی اصلاحات ضروری ہیں، آئندہ چند دنوں میں ہم اتفاق رائے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایوان بالا میں آئینی ترمیم کا سکرپٹ پیش کرنے سے قبل وسیع تر اتفاق رائے پیدا کیا جائے گا، عدالتی نظام کو مضبوط بنانے اور عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کے لئے آئینی ترمیم اور قانونی اصلاحات ضروری ہیں۔
عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کی جانب سے ڈی چوک میں جلسے کی نئی کال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا ٹریک ریکارڈ خراب ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنے مطالبات پورے کرانے کے لئے ہمیشہ غیر جمہوری اور غیر مہذب طریقہ اپنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو بھی سیاسی جماعت وجود میں آتی ہے اپنا منشور دیتی ہے، الیکشن لڑتی ہے، اس کا مقصد اقتدار تک پہنچنا اور اپنے منشور کو عملی جامہ پہنانا ہوتا ہے اس میں کوئی عار کی بات نہیں ہے، ہر جماعت نے جدوجہد کی جو کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی لغت میں نہ تو اتفاق رائے، افہام و تفہیم اور جمہوری روایات کی بات ہے، اپوزیشن اور اقتدار میں پی ٹی آئی کا کردار دیکھ لیں، نفرت، بغض، کینہ پروری اور بہتان ان کی سیاست کا محور ہے۔