حیدر آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان و وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی پر مجھے نہیں معلوم کہ یہ ڈیل ہے یا ڈھیل ہے۔
چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان و وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کام آپ کا مقدمہ پاکستان کے سامنے پیش کرنا ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ ن لیگ نے آئینی ترمیم کے حوالے سے اپنا واضح مؤقف پیش کیا ہے یہ چوبیس کروڑ عوام کا مقدمہ اور حق ہے، ایسی جمہوریت جس کے ثمرات عوام کو نہ پہنچیں اس کی ضرورت نہیں، آج پاکستان میں جاگیردارانہ جمہوریت ہے، پاکستان میں کسانوں اور عوام کو جمہوریت کے ثمرات نہیں مل رہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ چاروں صوبوں کے عوام، کسانوں مزدوروں، طلبہ سب کے دل کی آواز ہے جو ہم نے لگا دی ہے، ہم انتظار کر رہے ہیں کہ اسمبلی کی طرف سے کتنی آوازیں بلند ہوتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوٹہ سسٹم تو آج رات ہی ختم ہوجانا چاہئے، سندھ کے بورڈز میں بیٹھے لوگ لسانی طور پر تقسیم نظر آتے ہیں، ہم انتظامی یونٹ پر کہتے آئے ہیں دھرتی ماں صرف پاکستان ہے، پہلی بار ایسا ہوا کہ ایک وفاقی یونیورسٹی یہاں پر آچکی ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے حق کا مقدمہ لڑا اور مردم شماری میں لوگوں کو شمار کرایا، یہ بہت بڑی فتح ہے، کراچی، حیدر آباد میں اب یونیورسٹیز کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے۔