اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا احتجاجی قافلہ زیرو پوائنٹ پہنچ گیا۔
زیرو پوائنٹ کے قریب مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا جبکہ پولیس نے جواباً آنسو گیس کی شیلنگ کی، شاہراہ دستور پر پارلیمنٹ ہاؤس سمیت تمام اہم سرکاری عمارتوں پر فوج تعینات کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی عمران خان کے احتجاج کیلئے متبادل جگہ کی حامی بھرنے کے باوجود بشریٰ بی بی نے ماننے سے انکار کردیا۔
ڈی چوک سے کم کسی بھی مذاکراتی فیصلے پر کارکنان راضی نہیں: بشریٰ بی بی
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ چند سازشی عناصر ڈی چوک کے بجائے دوسرے مقام پر ہمیں روکنا چاہتے ہیں، عمران خان نے مجھے ہر صورت ڈی چوک جانے کا کہا ہے، ڈی چوک سے کم کسی بھی مذاکراتی فیصلے پر کارکنان راضی نہیں ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مذاکراتی معاملات پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر بھی کوئی فیصلہ نہیں کر سکے۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق مرکزی قیادت دھرنے کیلئے حتمی مقام کا تعین کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے، پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت میں کوئی بھی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ کارکنان کو اسلام آباد حتمی مقام تک لے جانے کیلئے رابطہ کاری میں مشکل ہو رہی ہے۔
بیرسٹر گوہر کی عمران خان سے دوسری اہم ملاقات
اس سے قبل بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں پی ٹی آئی وفد کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے دوسری اہم ملاقات ہوئی جس کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور سے بھی ملاقات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر کی قیادت میں پی ٹی آئی وفد کی عمران خان کیساتھ 40 منٹ تک جاری رہنے والی بات چیت میں بیرسٹر گوہر نے احتجاج اور حکومت کی طرف سے آپشنز سے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا۔
عمران خان کا ویڈیو پیغام
اس دوسری اہم ملاقات میں عمران خان نے بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور کارکنوں کیلئے اہم پیغام ریکارڈ کروایا تھا۔
عمران خان کے ویڈیو پیغام ریکارڈ کروانے کے بعد بیرسٹر گوہر بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام دکھانے کیلئے روانہ ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ویڈیو پیغام سننے کے بعد بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے آئندہ کے لائحہ عمل کے اعلان کا امکان تھا۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کے ویڈیو پیغام میں حکومتی تجاویز میں سے ایک پر اتفاق کیا گیا ہے۔
کرفیو بھی لگانا پڑا تو لگائیں گے: محسن نقوی
اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ ہم نے مظاہرین سے کہا تھا ڈی چوک پر جس نے بھی جلسہ کیا کبھی اجازت نہیں ملی، درخواست دیں اور سنگجانی چلے جائیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت ملاقات کیلئے دو مرتبہ اڈیالہ گئی، انہیں وہاں سے بھی اپروول مل گئی ہے، چاہےدفعہ 144 نافذ کرنی ہو یا ہمیں انتہائی اقدام تک جانا پڑے پہلے ہی بتا رہے ہیں نقصان ہوا تو ہم ذمہ دار نہیں ہوں گے۔