سال 2024 میں بھی کراچی کی ضلعی عدالتوں کی حالت نہ بدلی

Published On 30 December,2024 01:49 pm

کراچی: (عبدالحسیب خان) ایک اور برس بیت گیا لیکن کراچی کی ضلعی عدالتوں کی حالت نہ بدلی، رواں سال زیر التوا مقدمات نے گزشتہ برس کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا۔

کراچی کی ضلعی عدالتوں کی حالت نہ بدلی، فوری انصاف کاحصول خواب ہی رہا، ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس، صنفی بنیادوں پر تشدد کے لئے علیحدہ کورٹس، یوٹیلیٹی کورٹس کے قیام کے باوجود زیر التوا مقدمات کا دباؤ کم نہ کیا جاسکا۔

سال 2024 کے آغاز پر ضلعی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 86 ہزار 368 تھی جو سال کے اختتام پر 87 ہزار 609 تک جا پہنچی۔

رواں سال کے دوران 16 ہزار256 نئے مقدمات دائر کئے گئے، جن میں فوجداری مقدمات، دیوانی سوٹ، خلع، نان نفقہ اور بچوں کی حوالگی سمیت دیگرشامل ہیں، 9 ہزار 685 مقدمات دیگر عدالتوں سے جبکہ 346 مقدمات اعلیٰ عدالتوں سے دوبارہ سماعت کے لئے بھیجے گئے۔

سال بھر میں مختلف نوعیت کے 15373 مقدمات کا فیصلہ ہوا جبکہ صرف 11 فیصد کریمنل مقدمات یعنی 238 مقدمات میں سزا سنائی گئی۔

پراسیکیوٹر جنرل سندھ ڈاکٹر فیض شاہ کہتے ہیں کہ تحقیقات میں تاخیر، کیس پراپرٹی کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونا اور فارنزک لیب نہ ہونا مقدمات میں تاخیر کا سبب بنتا ہے۔

کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ نے کہا کہ شہر کی بڑھتی آبادی کے تناسب سے عدالتوں کی تعداد کم ہے، ججز کی تعداد میں اضافہ اور غیر ضروری مقدمے بازی کو کنٹرول کر کے زیر التوا مقدمات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

سال 2024 میں کراچی کی پانچوں ضلعی عدالتوں میں 1830 مختلف مقدمات میں ملزمان کو باعزت بری کیا گیا جبکہ 353 مقدمات میں سمجھوتہ کیا گیا۔