ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتا، کانپتے ہوئے دیکھا: بشریٰ بی بی کا جج سے مکالمہ

Published On 14 January,2025 01:19 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) بانی پی ٹی آئی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا ہے اس کے بعد قانون سے یقین ختم ہو گیا ہے، ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتا، کانپتے ہوئے دیکھا۔

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں سماعت کے دوران جج طاہر عباس سپرا نے بشریٰ بی بی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ تھوڑا وقت لگ گیا ہے لیکن قانونی ضابطے پورے کئے گئے ہیں۔
جج طاہر عباس سپرا نے جواب دیا کہ نہیں ایسا نہیں ہے، ہر جگہ سے اعتماد نہیں اُٹھا ، جسٹس سسٹم جیسا بھی چل رہا ہے اگر ختم ہو گیا تو سوسائٹی ختم ہو جائے گی، آپ میرے پاس کچہری میں بھی پیش ہوتی رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی 13 مقدمات میں 7 فروری تک عبوری ضمانت منظور

بشریٰ بی بی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا ہے اس کے بعد قانون سے یقین ختم ہو گیا ہے، ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتا اور کانپتے ہوئے دیکھا ہے، ایک جج صاحب کا بلڈ پریشر 200 پر گیا لیکن انہوں نے ہمیں سزا سنانی تھی اور وہ سنائی۔

سابق خاتون اول نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملک میں قانون ہے لیکن انصاف نہیں، بانی پی ٹی آئی جیل میں آئین کی بالادستی کے لیے قید ہیں۔

جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ ہم سب نے مل کر کر ملک کے لیے ساتھ چلنا ہے۔

بعد ازاں جج نے بشریٰ بی بی کو ہدایت کی کہ آپ تمام مقدمات میں شامل تفتیش ہو جائیں جس پر بشریٰ بی بی انسداد دہشت گردی عدالت سے روانہ ہو گئیں۔