بدقسمتی سے عدلیہ کو ذوالفقار بھٹو کے قتل کیلئے استعمال کیا گیا: جسٹس اطہر من اللہ

Published On 19 January,2025 12:04 pm

لاہور: (دنیا نیوز)سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے عدلیہ کو ذوالفقار بھٹو کے قتل کیلئے استعمال کیا گیا۔

لاہور میں جانوروں کے حقوق اور ماحولیات کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ضیاء الحق کا دور سب سے خوفناک تھا، سپریم کورٹ نے مانا منتخب وزیراعظم بھٹو کو عہدے سے ہٹا کر قتل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ضیاء الحق کے دور میں لاہور کے شاہی قلعے میں ٹارچر سیلز بنائے گئے تھے، جہاں مختلف سیاسی نقطہ نظررکھنے پر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا، لوگوں کو مہینوں عقوبت خانوں میں رکھا جاتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جبری گمشدگی اور قیدیوں کے حقوق سے متعلق ججمنٹ اسلام آباد ہائیکورٹ نے دی تھی، بہت سے بنیادی حقوق پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی ججمنٹس ملیں گی، بطور جج میں اس درد کو محسوس کر سکتا ہوں جو کسی کا عزیز جبری گمشدہ ہونے پر اہل خانہ پر گزرتا ہے۔

کانفرنس کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے جانوروں کے حقوق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جانوروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے بھی سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے، کہا جاتا ہے ملک میں انسان محفوظ نہیں تو جانوروں کی بات کیوں کی جائے۔

سپریم کورٹ کے جج کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہترین اسلامی سکولز موجود ہیں، ہمیں سکول کے دور میں حقیقت سے برعکس پڑھایا جاتا رہا، شیر کے رہن سہن پر جو پڑھایا گیا وہ حقیقی زندگی سے بالکل مختلف تھا۔