چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے جوڈیشل ریسٹ ہاؤس کا افتتاح کر دیا

Published On 21 January,2025 07:13 pm

لاہور: (محمد اشفاق) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے جوڈیشل ریسٹ ہاؤس کا افتتاح کر دیا۔

لاہور میں مجموعی طور پر 270 ضلعی عدلیہ کے ججز فرائض سرانجام دے رہے ہیں، قیام پاکستان سے لے کر آج تک لاہور میں دور دراز کے علاقوں سے آنے والے ججز کے لیے سرکاری طور پر رہائش گاہیں یا ریسٹ ہاؤس موجود نہیں تھے، حالانکہ پنجاب کے تمام اضلاع میں یہ سہولت ماتحت عدلیہ کے ججز کو میسر ہے۔

صرف لاہور اس سہولت سے مستفید نہیں ہوسکا جس کے باعث ان ججز کو یاتو قریبی رشتہ داروں کے گھر ٹھہرنا پڑتا یا پھر ان ججز کو کرائے پر گھر لے کرانہیں عارضی رہائش رکھنی پڑتی جس کی وجہ سے ان ججز کو شدید مشکلات کے ساتھ ساتھ ذہنی دباؤ کا سامنا رہتا تھا۔

ماتحت عدلیہ کے ججز کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا کہ لیے ان کے لیے بھی جوڈیشل ریسٹ ہاؤس بنایا جائے جس کے بعد لاہور میں دھرم پورہ میں جہاں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالتیں ہوا کرتی تھیں وہاں سے ان عدالتوں کو دوسری جگہ منتقل کرکے جوڈیشل ریسٹ ہاؤس بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

انتظامیہ نے اس پراجیکٹ کو 3 سال میں مکمل کرنے کا کہا تو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے 3 کے بجائے 2 سال میں پراجیکٹ مکمل کرنے کا حکم دیا جس کی مکمل نگرانی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نسیم احمد ورک نے کی۔

3 ارب 60 کروڑ روپے کی لاگت سے یہ منصوبہ مکمل ہوا، 13 منزلہ عمارت میں 45 فیملی فلیٹس اور 145 بیچلرز فلیٹس مکمل سہولیات کے ساتھ تیار کیے گئے۔

اس منصوبہ کا افتتاح کرنے چیف جسٹس عالیہ نیلم جب جوڈیشل ریسٹ ہاؤس پہنچیں تو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نسیم احمد ورک نے ان کا استقبال کیا اور پھول پیش کیے، جب کہ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔

چیف جسٹس نے فیتا کاٹ کر جوڈیشل ریسٹ ہاؤس کا افتتاح کیا، اس موقع پر چیف جسٹس کو خصوصی بریفنگ دی گئی، اس موقع پر جسٹس عابد عزیز شیخ اور رجسٹرار عبہر گل کے ساتھ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق بھی موجود تھے۔

چیف جسٹس کے ساتھ تمام ججز نے جوڈیشل ریسٹ ہاؤس کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کیا۔

اس موقع پر لاہور کی تمام ضلعی عدلیہ کے ججز نے چیف جسٹس عالیہ نیلم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ چیف جسٹس نے آج ان کا دیرینہ خواب پورا کر دیا، اب ججز کو کرائے کے گھروں میں نہیں رہنا پڑے گا۔