ریاست پختونوں کیساتھ ناروا سلوک نہ کرے ورنہ ملک بند کر سکتے ہیں: ایمل ولی

Published On 26 January,2025 11:24 pm

کراچی :(دنیا نیوز) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ریاست پختونوں کے ساتھ ناروا سلوک نہ کرے پورا پاکستان بند کرسکتے ہیں۔

کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان کا کہنا  تھا کہ  آج پاکستان میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، ہم اور ہماری جماعت درست راستے پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی کمپرومائزڈ ہیں، آج تک ہر انتخابات میں دھاندلی ہوئی، خیبر پختونخوا میں 90 فیصد مینڈیٹ دے کر قومی اسمبلی میں کمپرومائزڈ اپوزیشن بنائی گئی۔

سربراہ اے این پی کا کہنا تھا کہ کیا آج آپ کے پاس ووٹ کا اختیار ہے، پاکستان کے انتخابات ہمارے سامنے ہیں، 2013ء میں جہاں سب انتخاب لڑ رہے تھے ہم لاشیں اٹھا رہے ہیں۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ اس بار عوام کے مینڈیٹ کو بیچ کر لوگوں کو لاکر اسمبلی میں بیٹھا دیا گیا، خیبر پختونخوا کا 90 فیصد مینڈیٹ غیر ذمہ دارانہ لوگوں کو دیا گیا، ہم بات کرتے ہیں تو ہمیں ایجنٹوں کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  یہ بھی کہا کہ ہم اس مشکل میں تاریخی طور پر ظالم اور جابر کے خلاف قوم کے ساتھ کھڑے ہیں، باچا خان اور خدائی خدمت گاروں نے انگریز سامراج کے سامنے آواز اٹھائی۔

سربراہ اے این پی نے کہا کہ باچا خان نے عدم تشدد کا فلسفہ دیا، جس پر ہم آج بھی کاربند ہیں۔ ولی خان کی تاریخ آزاد ہے، اس پر لوگ پی ایچ ڈی کرتے ہیں، آج ہم باچا خان اور ولی خان جیسی قیادت کی یاد میں جمع ہوئے ہیں۔

ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے سر کی قربانیاں دے کر امن کا نعرہ دیا ہے، ہمارے ہر شہید نے سینے پر گولی کھائی ہے، ہم سے کوئی توقع نہ رکھے ہم جمہوریت کے خلاف کھڑے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم وسائل اور بچوں کے حقوق پر کوئی سودے بازی نہیں کریں گے، کراچی سب کا شہر ہے، اگر ایک قوم کہے کہ اس پر میرا حق ہے اور کسی کا نہیں تو غلط ہے، یہ شہر سندھی، بلوچی سب کا ہے، اس شہر سے کوئی قوم ختم نہیں ہوسکتی ہے۔

سربراہ اے این پی کا مزید کہنا تھا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے دوستانہ گزارش ہے کہ پختونوں کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھیں، پختونوں کے ساتھ سلوک ٹھیک نہیں رکھیں گے تو کراچی نہیں چل پائے گا، ریاست پختونوں کے ساتھ ناروا سلوک نہ کرے ، پورا پاکستان بند کرسکتے ہیں، چابی میرے ورکر کے ہاتھ میں ہے، اس قوم کو ایٹم بم کی ضرورت نہیں قلم کی ضرورت ہے۔